تہران/ ارنا- ایران کی مسلح افواج نے باضابطہ بیان جاری کرکے ہفتے کی صبح امریکی حمایت سے ہونے والی صیہونیوں کی جارحیت پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔

ایران کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کی جانب سے جاری شدہ اعلامیہ کی تفصیلات:

ایران کے شریف اور غیرتمند عوام کی خدمت میں اطلاع دی جاتی ہے کہ صیہونی دشمن کے طیاروں نے کھلی جارحیت اور بین الاقوامی قوانین کے منافی اقدام کے تحت، آج ہفتے کی صبح 26 ستمبر کو عراق میں امریکہ کے زیر انتظام ایئراسپیس کو استعمال کرتے ہوئے ایران کی سرحد سے 100 کلومیٹر کے فاصلے سے کچھ تعداد میں جنگی طیاروں پر نصب ہونے والے دورمار میزائل ایران کے سرحدوں پر نصب ریڈار سسٹموں پر مارے۔ ان میزائلوں کا وار ہیڈ بہت ہلکا تھا جو کہ ایران کے ایلام، خوزستان اور تہران صوبے کے اطراف مارے گئے۔ ایران کے فضائی دفاعی سسٹم کے بروقت ردعمل کے نتیجے میں، محض چند ریڈار سسٹموں کو بہت ہی محدود اور معمولی سا نقصان پہنچا جن کی فوری طور پر مرمت ہوگئی اور ان میں سے بعض کی مرمت جاری ہے۔

(صیہونیوں کے) اس غیرقانونی اقدام کے جواب میں ایران کے فضائی دفاعی سسٹموں نے پوری آمادگی کا مظاہرہ کیا، مارے جانے والے مزائیلوں کی بڑی تعداد کو تباہ اور دشمن جنگی طیاروں کو فضائی حدود مین داخل ہونے سے روک دیا گیا۔

ایران، جوابی کارروائی کے اپنے قانونی حق کو محفوظ رکھتا ہے جسے وقت پر استعمال کیا جائے گا اور اس خطے کے مظلوم اور آوارہ وطن عوام کے قتل عام کو روکنے کے لیے غزہ اور لبنان میں مستحکم جنگ بندی پر زور دیتا ہے۔

علاقے کی سلامتی کو داؤ پر لگانے کے لیے صیہونی حکومت کے مجرمانہ اقدامات کی مکمل حمایت کرنے والی امریکہ کی دہشت گرد پرور اور مجرم حکومت کو بھی انتباہ دیتے ہیں کہ علاقے میں جھڑپوں اور بدامنی کے دائرے کو روکنے کے لیے غزہ اور لبنان میں اس غیرقانونی حکومت کو لگام دے اور خود اور اپنے اتحادیوں کو اس دلدل میں مزید نہ ڈبوئے جسے غاصب حکومت نے بنایا ہے۔

ایران کے شریف عوام، ذرائع ابلاغ، مبصرین اور ماہرین سے بھی گزارش ہے کہ افواہوں اور غیرمعتبر تجزیوں پر توجہ نہ کریں اور حقیقی خبروں کو رسمی ذرائع اور قومی ٹی وی سے حاصل کریں۔