ترجمان وزارت خارجہ اسماعیل بقائی نے اپنے ایکس پیج پر لکھا ہے کہ آج کیلنڈر میں یوم اقوام متحدہ کے طور پر درج ہے اور 384واں دن بھی ہے غزہ میں مسلسل نسل کشی کا۔
انہوں نے لکھا ہے کہ 24 اکتوبر سن 1945 کو یہ ادارہ جنگ کے جنون اور مصیبت سے آئندہ نسلوں کو چھٹکارا دلانے اور قانون اور انصاف کی بالادستی کے لئے تشکیل دیا گیا لیکن اب ایک ناکارآمد ادارے میں تبدیل ہوگیا ہے جو غزہ میں نسل کشی اور لبنان پر صیہونی جارحیت کو ایک اجماع کے ساتھ اور موثر طریقے سے روکنے میں ناتوان ہے۔
انہوں نے لکھا کہ ایک غاصب حکومت کی امریکہ کی جانب سے مکمل حمایت کے نتیجے میں افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ اقوام متحدہ اپنے فلسفہ وجود کو کھو رہا ہے۔ ترجمان وزارت خارجہ نے لکھا ہے کہ اسرائیل کی جراتیں اتنی بڑھ گئی ہیں کہ ایک سال کے اندر اقوام متحدہ کے 230 کارکنوں کو ہلاک کردیتا ہے، اس ادارے کے سیکریٹری جنرل کو غیرمطلوبہ عنصر قرار دیتا ہے، اقوام متحدہ کے منشور کو پھاڑ دیتا ہے اور نسل کشی کے خاتمے پر مبنی عالمی فوجداری عدالت کے فیصلے کو نہ صرف خاطر میں نہیں لاتا بلکہ اپنی جارحیت کے دائرے میں روزبروز اضافہ بھی کرتا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ اقوام متحدہ صرف امریکہ نہیں اور وقت آگیا ہے کہ اس ادارے کے ذمہ دار ارکان صیہونی حکومت کی جنگ پسندی کو روکنے کے لئے عملی قدم اٹھائیں۔