ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یحیی سنوار راہ آزادی فلسطین کے عظیم ہیرو اور ایسے حریت پسند قلمکار تھے جو بائیس سال غاصب صیہونیوں کی جیل میں رہے اور انھوں نے جیل میں ناول " کیل اور کانٹا" سمیت کئی کتابیں لکھیں اور جیل سے رہائی کے بعد غاصب صیہونی فوج کے ساتھ جنگ کے میدان میں شہید ہوئے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزات خارجہ نے اپنے بیان میں عظیم اور صابر فلسطینی قوم، امت اسلامیہ اور دنیا کے سبھی حریت پسندوں اور عزت و شرف کے طرفداروں کو یحیی سنوار کی شہادت کی تعزیت پیش کی ہے ۔
اس بیان کے ایک حصے میں کہا گیا ہے کہ یحیی سنوار کا نام بھی شیخ احمد یاسین، عبدالعزیز الرنتیسی، قاسم سلیمانی، اسماعیل ہنیہ اور سید حسن نصراللہ جیسی امت اسلامیہ کی عظیم ہستیوں کی فہرست میں شامل ہوگیا جنہوں نے اپنی پوری ہستی سرزمین فلسطین سے قبضہ ختم کرنے، ملت فلسطین کے حق خود ارادیت اور باعزت حق زندگی سمیت، سبھی بنیادی حقوق کے احیا کی راہ میں فدا کردی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے بیان میں تیرہ ماہ سے جاری فلسطینی عوام کی نسل کشی اور فلسطینی رہنماؤں کے قتل کی مذمت کی گئی ہے اورغاصب صیہونی حکومت کے ان جرائم میں اس کی مالی، سیاسی اور اسلحہ جاتی حمایت کرنے والوں بالخصوص امریکا کو برابر کا شریک قرار دیتے ہوئے اس کی جواب دہی کی یاد دہانی کرائی گئی ہے۔