بغداد – ارنا –کربلائے معلی میں شہید جنرل نیلفروشان کی تشیع جنازہ کے بعد حضرت ابوالفضل العباس اورحضرت سید الشہدا علیہما السلام کے روضہ ہائے مبارک کا طواف کرایا گیا

ارنا کے مطابق شہید جنرل نیلفروشان کا جسد پاک لبنان سے عراق منتقل کئے جانے کے بعد پیر کی شام کربلائے معلی پہنچا

اس رپورٹ کے مطابق ان کے جنازے میں بڑی تعداد میں مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے عراقی عوام، عراق کے اسلامی استقامتی محاذ میں شامل تنظیموں کے اراکین اور سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔

 کربلائے معلی کے گورنر ہاؤ‎س سے بین الحرمین تک ان کی تشیع جنازہ کی گئی اور  دو کلومیٹر کا یہ راستہ غم و اندوہ میں ڈوبے ہوئے عراقی عوام سے مملو تھا ۔

 شہید جنرل نیلفروشان کے جنازے میں، عراقی عوام کے سبھی طبقات کے لوگ، نوجوان اور بچے سبھی شریک تھے۔

شہید جنرل نیلفروشان کے جنازے میں شریک اہم شخصیات میں کربلائے معلی کے گورنر، نصیف الخطایی اور حشد الشعبی کے نائب سربراہ ابو فدک الحمداوی بھی شامل تھے۔

رپورٹوں کے مطابق بہت بڑی تعداد میں عراق کی اسلامی استقامتی تحریک کے دستوں اور  جوانوں نے گھنٹوں شہید جنرل نیلفروشان کے جنازے کا انتظار کیا۔  

بین الحرمین میں شہید جنرل نیلفروشان کی جنازے میں  شہید کے اہل خانہ بھی شریک تھے اور لوگوں نے اپنے ہاتھوں میں حزب اللہ لبنان اور عراق کے اسلامی استقامتی گروہوں کے پرچم نیز شہید سید حسن نصراللہ کی تصویریں اٹھا رکھی تھیں۔

شہید جنرل نیلفروشان کی نماز جنازہ صحن حسینی میں، آیت  اللہ العظمی سید علی سیستانی کے نمائندے اور عتبہ حسینی کے شرعی متولی عبدالمہدی الکربلائی کی امامات میں ادا کی گئی ۔  

 استقامتی محاذ کے اس شہید والا مقام کا جنازہ ، کربلائے معلی میں تشیع اور حضرت ابوالفضل العباس اور امام حسین علہما السلام کے روضہ ہائے مبارک کے  طواف کے بعد روضہ مبارک حضرت امیر المومنین کے طواف کے لئے نجف اشرف منتقل کیا گیا۔  

شہید جنرل نیلفروشان کا جنازہ جمعرات 16 اکتوبر کو ایران کے شہر اصفہان میں سپرد خاک کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ غاصب صیہونی حکومت نے 27 ستمبرکو لبنان کے اقتداراعلی اور ارضی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے، وحشیانہ جارحیت میں  بیروت کے ضاحیہ جنوبی پر بمباری کرکے عالم مجاہد اور حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصراللہ ، لبنان میں متعین اسلامی جمہوریہ ایران کے فوجی مشیر جنرل نیلفروشان اور ان کے چند دیگر ساتھیوں کو شہید کردیا تھا۔