تہران - ارنا - سید بدرالدین عبدالملک الحوثی نے الاقصی طوفان آپریشن کی پہلی سالگرہ کے موقع پر کہا ہے کہ "الاقصی طوفان ایک قانونی اقدام اور فلسطینیوں کی جدوجہد کا قدرتی نتیجہ ہے۔"

انصار اللہ یمن  کے رہنما کے بیان کے اہم ترین نکات مندرجہ ذيل ہیں:

الاقصی طوفان ایک قانونی اقدام اور فلسطینیوں کی جدوجہد کا فطری نتیجہ ہے۔

غزہ پورے ایک سال  تک بغیر امداد کے کھڑا رہا جب کہ دوسری جنگ عظیم میں بڑے  بڑے ملک  بھی یلغار  ایسی یلغار کے سامنے چند ہفتے بھی نہيں ٹک پائے۔

یہ  ایسے حالات میں کہ جب اس ایک سال کے دوران صہیونی دشمن کی مدد کے لیے امریکا کے فضائی اور سمندری  مشن کا سلسلہ مسلسل جاری رہا ۔

المعمدانی اور الشفاء اسپتالوں،  الفاخورہ اسکول اور جبالیا، النصیرات اور المواصی پناہ گزيں کیمپوں میں  قتل عام کبھی بھی انسانیت کی یاد سے نہیں مٹ سکتا اور اس کی لعنت ہمیشہ صیہیوں کے گریباں گیر رہے گی۔

صہیونی دشمن کے عزائم  صرف فلسطین تک محدود نہيں رہیں گے بلکہ پورے خطے پر تسلط قائم کرنے کے مقصد سے اس کی تسلط پسندی کا دائرہ تمام علاقائی ممالک تک پھیلتا جائے گا۔

الاقصی طوفان نے دشمن کی مختصر جنگوں کا خاتمہ کیا اور اس حکومت کو ایسی تھکا دینے والی جنگ میں پھنسا دیا جس سے وہ اور اس کے حامی بکھر جائيں گے۔

امریکیوں نے دسیوں ہزار ٹن جنگی و جرم کے ارتکاب کے ساز و سامان سیکڑوں دیو ہیکل کارگو طیاروں اور 100 سے زائد بحری جہازوں سے اسرائیل کو بھیجے ہیں۔ امریکہ  سن 1970 کے اوائل سے نصف صدی سے زائد عرصے سے مسلسل اسرائيل کو اسلحے بھیج رہا ہے ، امریکہ صیہونیوں کے جرائم میں مالی مدد کرتا ہے اور وہ اس کا شریک ہے اور فلسطینی عوام کے بھیانک قتل عام میں اس کا ہاتھ ہے۔

غزہ پٹی میں نسل کشی کی جنگ فلسطینیوں کے تشخص کو تباہ کرنے اور فلسطینیوں کو زبردستی نقل مکانی  پر مجبور کرنے کے لئے دشمن کے  حربوں کا ہی سلسلہ ہے، صیہونیوں کی ایک بڑی تعداد نے غزہ اور عربوں کے خلاف نسل کشی کی جنگ کو بار بار " مقدس جنگ " کہا ہے ۔  دوسری طرف تمام صہیونی جرائم، مظالم ، نسل کشی، جنگ، فاقہ کشی اور شدید محاصرے کے سامنے غزہ کے مجاہدوں اور عوام کی پائیداری بہت زبردست رہی ہے۔

اسلامی انقلاب کے آغاز سے لے کر آج تک ایران ،  اسلامی مسائل کے  حل کے اپنے مقدس فریضے کو پورا کرنے کے لیے مسلمانوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

ہم فلسطینی قوم اور اس کے  مجاہدوں کی حمایت جاری رکھیں گے، اور ہم ایران، عراق اور لبنان کی مزاحمت اور امت اسلامیہ کے تمام آزاد لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔