دوحہ کے بن حمد ہوائی اڈے پر پہنچنے پر، ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا: "امریکیوں اور یورپیوں نے ہم سے کہا کہ آپ کوئی کارروائی نہ کریں، ایک ہفتے کے اندر غزہ میں امن ہو جائے گا۔ ہم نے امن کا انتظار کیا، لیکن انہوں نے قتل عام کا دائرہ برھا لیا اور ان کی جرات اور بڑھ گئی ۔
انہوں نے کہا: ہم امن و سلامتی کے خواہاں ہیں، یہ اسرائیل ہی ہے جس نے تہران میں ہنیہ کو قتل کیا۔
صدر نے اپنے قطر کے دورے سے قبل یہ بھی کہا کہ ہم اپنے قطر کے دورے میں 2 اہداف کی کی تکمیل چاہ رہے ہیں ، پہلا یہ کہ ہم قطری حکومت کے ساتھ اقتصادی، سماجی، ثقافتی اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں بات چیت کریں گے اور مفاہمتی نوٹس پر دستخط ہوں ۔
انہوں نے کہا کہ علاقائی صورت حال پر تبادلہ خیال ہوگا اور اس سلسلے میں اسلامی ممالک کس طرح سے تعاون کر رہے ہيں ان سب کا بھی جائزہ لیا جائے گا ۔
صدر ایران مسعود پزشکیان کا 2 روزہ دورہ امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کی دعوت کے بعد شروع ہوا ہے جس کے دوران وہ شیخ تمیم سے ملاقات کریں گے اور دورے کے دوسرے دن اے سی ڈی اجلاس میں تقریر کریں گے۔