جمعرات کے روز اس ملاقات میں عباس علی آبادی نے ایران کی "جیو اکنامکس" کی بہت زیادہ اہمیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران دنیا میں گیس کے دوسرے بڑے ذخائر اور تیل کے بڑے ذخائر کا مالک ہے اور اس کی زمینی اور آبی سرحدیں 15 ممالک سے ملتی ہیں۔
انہوں نے کہا: اس کے علاوہ، ایران بین الاقوامی ٹرانزٹ کوریڈور کے ایک اہم حصے کو بحیرہ خزر، خلیج فارس اور وسطی ایشیا اور قفقاز کو اعلی سیکورٹی اور کم لاگت کے ساتھ ایک دوسرے سے جوڑتا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر توانائی نے کہا: " ایران بجلی سے شعبے میں بھی اپنے ساتھ زمینی سرحدیں رکھنے والے تمام ملکوں کے بجلی سپلائي نیٹ ورک سے جڑ کو یہ کوشش کر رہا ہے کہ درجہ حرارت اور رات دن کے فرق کے پیش نظر بجلی کا تبادلہ اور تجارت کرے۔
انہوں نے تجویز پیش کی کہ روس کے بجلی کے نیٹ ورک کو ایران کے راستے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب سے منسلک کیا جائے جس سے پیداوار کے شعبے میں خرچہ میں کمی آئی گی اور ماحولیات کی حفاظت ہوگی نیز علاقائی سطح پر سلامتی کی صورت حال بھی بہتر ہوگی۔