نیویارک (ارنا) ایران کے صدر نے کہا ہے کہ ان دنوں لبنان میں عورتوں، بچوں، مردوں اور بوڑھوں پر بمباری کی جا رہی ہے اور وہ (صیہونی) اپنے آپ کو با تہذیب بھی کہتے ہیں جو شرمناک ہے۔

نیویارک میں ادیان الہی کے نمائندوں سے ملاقات میں صدر ایران مسعود پزشکیان نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ہم ایک ایسی دنیا میں رہ رہے ہیں جہاں ہم سے جھوٹ بولا جاتا ہے، کہا کہ اس دنیا میں آزادی، انسانیت اور انسانی حقوق کا ذکر کیا جاتا ہے لیکن لوگوں پر بمباری کی جاتی ہے۔ وہ (صیہونی) انہیں تباہ کررہے ہیں. پھر کسی کونے میں کچھ  ہوجائے تو وہ زمین و زمان کو سر پر اٹھا لیتے ہیں کہ، کیوں بیٹھے ہو؟ ایک مخصوص ملک میں انسانی حقوق کو نظر انداز کیا گیا ہے، لیکن یہی عورتوں، بچوں، بوڑھوں اور جوانوں کو ہلاک کررہے ہیں، انتہائی فاشسٹ، نسل کش اور مہلک لوگوں کا بھرپور دفاع کرتے ہیں اور شرم نہیں آتی۔

پزشکیان نے کہا کہ انہیں ایسا کرنے کا حق ہے؟ کیا آپ انصاف کی تلاش میں ہیں؟، انہوں نے واضح کیا کہ اگر انسان اور انسانیت حق اور انصاف کی تلاش میں ہیں تو تمام انسانوں کے لیے سچائی اور انصاف ہونا چاہیے۔

یہ کہتے ہوئے کہ کون سا مذہب حق کی تلاش نہیں کرتا، انہوں نے مزید کہا کہ کون سا مذہب انصاف کی تلاش نہیں کرتا؟ کون سا مذہب ایمانداری اور سچائی نہیں چاہتا؟ ایمانداری، سچائی اور انصاف پر عمل کریں گے تو جھگڑے نہیں رہیں گے۔

صدر مملکت نے کہا کہ تمام مذاہب کی جڑ ایک ہی ہے اور سب خدا کے تابع ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام آسمانی کتابوں میں انصاف پر زور دیا گیا ہے اور حق حکمرانی کرے گا اور ظلم مٹ جائے گا، ساتھ ہی ہر عقیدہ کے پیروکار نجات دہندہ کا انتظار کر رہا ہے جو زمین پر انصاف کا نفاذ کرے۔

پزشکیان نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ "زمین ظلم و جبر کا شکار ہے، انسان کیوں دوسروں کے حقوق کو نظر انداز کرے اور دوسروں کے حقوق کو پامال کرے؟"

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اگر حق اور انصاف کا نفاذ کریں تو ہم ایک ساتھ رہ سکتے ہیں، صدر نے کہا، اقوام متحدہ کا نصب العین امن، انصاف اور ترقی ہے۔ دوسری طرف لبنان میں ان دنوں عورتوں اور بچوں، مردوں اور بوڑھوں پر بمباری کی جا رہی ہے اور وہ (صیہونی) اپنے آپ کو با تہذیب بھی کہتے ہیں جو شرمناک ہے۔

انہوں نے ادیان الہی کے نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے امید ہے کہ آپ کی گراں قدر موجودگی ان لوگوں (صیہونی) تک انسانیت، انصاف اور عدل و انصاف کا پیغام پہنچانے میں کارگر ثابت ہوگی۔

یہ بتاتے ہوئے کہ ہم دہشت گرد نہیں ہیں، صدر ایران نے کہا کہ ہم ایک پرندے کو بھی زخمی نہیں کرتے چہ جائیکہ ایک بے گناہ کو مارنے دیں۔ ہم جارحیت اور دوسرے لوگوں کی زمین پر قبضہ نہیں ڈھونڈ رہے۔ خدا نے ہمیں امن، مہربانی، سچائی اور محبت کے ساتھ ایک دوسرے کے ساتھ رہنے کو کہا اور میں اس چھوٹی سی دنیا اور نفرت سے خالی دلوں میں سچائی، انصاف اور انصاف پیدا کرنے کی امید کرتا ہوں۔