تہران - ارنا - ایوان صدارت میں اسٹریٹک امور کے ڈائریکٹر نے کہا ہے کہ ہمیں ان روایت گروں کے جال میں نہيں پھنسنا چاہیے جو 70 برسوں سے علاقے کی الٹی شبیہ پیش کر رہے ہيں۔

 محمد جواد ظریف نے کہا کہ ہمیں صیہونیوں کے بجائے اپنے خادموں پر اعتماد کرنا چاہیے۔

ایکس پر ایک پیغام میں محمد جواد ظریف نے نیویارک میں صدر کی تقریر کے بارے میں لکھا: ڈاکٹر  پزشکیان نے نیویارک میں فلسطین، لبنان اور یمن کے عوام کی مزاحمت کو سب سے زیادہ مضبوط اور واضح انداز میں بیان کیا اور بے حد واضح الفاظ میں اسرائیلی حکومت کے جرائم اور ہتھیاروں، جنگ اور انسانی حقوق کے بارے میں مغربی ملکوں کے دوہرے رویہ کو سب کے سامنے رکھا اور یہ واضح کر دیا کہ یہ نسل کشی کرنے والا اسرائيل ہے جو جارح، ایٹمی ہتھیاروں کا مالک اور علاقے و دنیا کے لئے خطرہ ہے اور اس کی بنیاد ہی قتل و نسل پرستی ہے نہ کہ ایران جو غاصبانہ قبضےاور نسل کشی کا شکار ہونے والوں کی حمایت کرتا ہے اور علاقے و دنیا میں امن کا علم بردار اور ایٹمی ہتھیار کے خاتمے کا خواہاں ہے۔

انہوں نے واضح کیا: ہمیں ان روایت گروں کے جال میں نہيں پھنسنا چاہیے جو 70 برسوں سے علاقے کی الٹی شبیہ پیش کر رہے ہيں۔

جواد ظریف نے لکھا:  آج اسرائیلی حکومت کی جانب سے 11 مہینوں سے جاری نسل کشی کا مشاہدہ کرنے کے بعد دنیا کے لوگ ، ایران و علاقے کے بارے میں جھوٹے بیانیہ کے پردے کو چاک کرنے کے در پے ہيں۔ جیسا کہ رہبر انقلاب اسلامی نے امریکی طلبہ کے نام اپنے تاریخی پیغام میں فرمایا ہے کہ " آپ اس وقت تاریخ کی صحیح سمت کھڑے ہیں۔"

ڈاکٹر ظریف نے زور دیا کہ  ڈآکٹر پزشکیان کا نظریہ بھی تاریخ کے صحیح مقام پر کھڑے ان لوگوں کی مدد کر رہا ہے اور یہی وجہ ہے کہ جو ذرائع ابلاغ صیہونی حکومت کی ترجمانی کرتے ہيں وہ اس نظریہ کے خلاف زہر افشانی کر رہے ہيں۔