تہران - ارنا - لبنان کی وزارت صحت نے جنوبی لبنان میں صیہونی حکومت کے مجرمانہ حملوں میں شہید ہونے والوں کی تعداد 492 تک بڑھنے کا اعلان کیا ہے۔

لبنان کی وزارت صحت نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ ملک کے مختلف علاقوں پر صیہونی حکومت کے حالیہ حملوں میں شہید ہونے والوں میں 35 بچے اور 58 خواتین بھی شامل ہیں۔

ان حملوں کے نتیجے میں 1,645 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

آج صبح صیہونی حکومت کی فوج نے جنوبی لبنان کے مختلف علاقوں پر شدید حملے کیے اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔

حزب اللہ لبنان بھی عام شہریوں پر ہونے والے حملوں کے سامنے خاموش نہیں بیٹھی ہے اور اس نے صبح مقبوضہ فلسطین کے شمال میں صیہونی ٹھکانوں اور بستیوں کے  پر کارروائیوں کا آغاز کر دیا ہے اور گزشتہ ایک گھنٹے میں اس نے صیہونی حکومت کے ٹھکانوں پر درجنوں راکٹ داغے ہیں۔

حزب اللہ کے آج کے حملوں سے صہیونیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے چنانچہ مقبوضہ شہر حیفا میں تمام تعلیمی سرگرمیاں بند کر دی گئیں اور لوگوں کو پناہ گاہوں میں جانے کو کہا گیا ہے۔

 در ایں اثنا لبنان کے  عبوری وزیر اعظم نجیب میقاتی نے کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس میں کہا ہے کہ  لبنان پر اسرائیلی حکومت کے مسلسل حملے ہر لحاظ سے ایک نسل کشی اور تباہ کن جنگ ہے اور یہ در اصل لبنان کے شہروں ، گاؤں اور کھیتوں کو تباہ کرنے کی ایک منظم سازش ہے۔