تہران(IRNA) حزب اللہ نے ایک بار پھر مقبوضہ فلسطین کے شمال میں صیہونی حکومت کے فوجی ٹھکانوں کو میزائلوں سے نشانہ بنایا۔

جمعہ کے روزارنا  کی رپورٹ کے مطابق، حزب کے وار انفارمیشن   ہیڈکوارٹر نے  ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے "المطلہ"  کے علاقے  میں صیہونی فوجیوں   کی ٹولی کو نشانہ بنایا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ  اس آپریشن میں جو کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینی عوام کی حمایت اور ان کی جرائت مندانہ  اور غیرت مندانہ مزاحمت   کی سپورٹ کے لیے حزب اللہ کے جوانوں نے صیہونی دشمن کی فوجی بیرکوں کو گائيڈڈ میزائیلوں سے  سے نشانہ بنایا ہے۔

IRNA کے مطابق، صیہونی فوج، جسے 8 اکتوبر 2023  سے  حزب اللہ سے روزانہ شدید ضربیں  پہنچائی  جارہی ہیں، اس شکست کی تلافی کے لیے   جنوب  لبنان میں عام شہریوں کو اندھا دھند نشانہ بنا رہی ہے۔

حزب اللہ نے لبنانی شہریوں پر  ہر حملے کا جواب دیا ہے اور شمالی مقبوضہ فلسطین  کی غیر قانونی صیہونی بستیوں میں اسرائیلی فوج کے ٹھکانوں اور اہم تنصیبات پر حملے تیز کردیئے ہیں۔ 

صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 13 نے اس سے قبل اپنی ایک رپورٹ میں بتایا   تھا کہ غزہ کی پٹی میں جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک لبنان کی اسلامی مزاحمت نے شمالی مقبوضہ  فلسطین میں اسرائیلی اہداف پر ایک ہزار سے زیادہ ڈرونز  حملے کیے ہیں  اور حزب اللہ کے ڈرون اسرائیل کے فضائی دفاع کا سب سے بڑا چیلنج بن چکے ہیں۔

صیہونی حکومت کے چینل 13 نے حزب اللہ کے ڈرون سے نمٹنے میں ناکامی کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا ہے کہ  یہ ڈرون بغیر کسی  رکاوٹ کے اپنے اہداف تک پہنچ جاتے ہیں۔

صیہونی فوج کے شمالی کور  کے سابق کمانڈر نے  بھی مقامی ٹی وی کو  انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج ہم شمال  علاقوں میں جس صورتحال سے دوچار ہیں وہ حزب اللہ کے لیے ایک اسٹریٹجک اور شاندار فتح ہے۔

یوسی بلڈ نے مزید کہا کہ  اگر اسرائیل کوئی  ٹھوس اور قطعی فیصلہ نہیں کیا تو  ہم اس علاقے سے دستبردار ہونا پڑے گا۔