تہران - ارنا - صیہونی پولیس نے تل ابیب میں حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے حامیوں کے مظاہروں پر دھاوا بول کر 15 افراد کو گرفتار کر لیا ہے ۔

صیہونی حکومت کے ٹی وی چینل 12 نے خبر دی ہے کہ پولیس نے تل ابیب میں حماس کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے حامیوں کے مظاہرے کے دوران 15 مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔

اطلاعات کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس میں بھی مظاہرین نے سڑک بلاک کرکے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی ان کی رہائش گاہ سے روانگی  کو روک دیا اور جب  پولیس نے مظاہرین کو منتشر  کیا تب وہ وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہوئے۔

خبر رساں ذرائع نے ہفتے کی شب اطلاع دی ہے کہ غزہ میں قیدیوں کے تبادلے کی حمایت میں ہزاروں افراد نے مقبوضہ فلسطین کے مختلف شہروں میں مظاہرے کئے۔

قبل ازیں صہیونی قیدیوں کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی راہ میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں اور معاہدے  کے بغیر غزہ پٹی کے شمال میں فوجی کارروائیوں کی توسیع ، قیدیوں کے لیے سزائے موت ہے۔

غزہ پٹی کے خلاف صیہونی فوج کی مجرمانہ جنگ بارہویں مہینے میں ہے جبکہ صیہونی حکومت اور تحریک حماس نے قطر اور مصر کی ثالثی اور امریکہ کی موجودگی سے بالواسطہ اور  اور نشیب و فراز سے بھرے  مذاکرات کا آغاز کیا ہے تاہم تل ابیب کی خلاف ورزیوں کی وجہ سے ابھی تک ان مذاکرات کا کوئی نتیجہ برآمد نہيں ہوا ہے۔

صہیونی ریڈیو اور ٹیلی ویژن  کے ادارے نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا نے حال ہی میں ممکنہ جنگ بندی معاہدے کے پہلے مرحلے کے دوران فیلادلفیا پر قبضہ جاری رکھنے پر حکومت کے اصرار پر زور دیا ہے اور دعوی کیا ہے کہ اس علاقے سے پسپائی معاہدے کے دوسرے مرحلے میں ہوگی۔