انہيں یہ گولڈ میڈل جلنے سے ہونے والے زخموں کے اسٹم سیلس والے ویکس اسپرے کی ایجاد پر دیا گيا ہے۔
ایجادات کا عالمی فیڈریشن سال میں دو بار میڈیکل کے شعبے میں اہم اور نئی ایجادات کے فیسٹیول کا اہتمام کرتا ہے، ایک بار امریکہ میں اور ایک بار یورپ میں اور اس فیسٹیول کے دوران مختلف ملکوں کے سرمایہ کار اور افراد مختلف چیزیں اور نظریات پیش کرتے ہيں۔
ڈاکٹر حسین قاسمی، خون اور کیسنر کے ماہر ہيں اور دنیا میں اس قسم کا اسپرے بنانے والے دوسرے شخص ہیں۔
نامہ نگاروں سے گفگو میں ڈاکٹر حسین قاسمی نے بتایا کہ اس اسپرے میں اسٹیم سیلز استعمال کیا گيا ہے جس میں تجدید کی صلاحیت ہوتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس کو پاؤڈر اور اسپرے کی شکل میں زخموں اور جلی ہوئی جگہ پر استعمال کیا جاتا ہے جس سے زخم یا جلے ہوئے مقام پر ایک نئی پرت بن جاتی ہے جس سے جسمانی رطوبت باہر نہیں نکلتی اور جلد کے راستے بیکٹیریا اور فنگس جیسے بیرونی عوامل اندر داخل نہیں ہو پاتے جو انفیکشن کا باعث بنتے ہیں اور اسی کے ساتھ زخم کے اندر سے نکلنے والی رطوبت اس کے ری جنریشن کا باعث بنتی ہے اسی لئے اس اسپرے کو ایسے زخموں اور جلے مقامات پر استعمال کیا جاتا ہے جہاں عام علاج اثر نہيں کرتا۔
انہوں نے بتایا کہ یہ پروڈکٹ زخم پر ایک نئی پرت بنا دیتا ہے جس کی وجہ سے زخم تیزی سے مندمل ہوتا ہے اور ایران دنیا کا دوسرا ملک ہے جو اس پروڈکٹ کو تیار کرنے میں کامیاب ہوا۔