پیغام میں کہا گیا ہے: ستمبر ایران کے معروف دانشور ابو ریحان بیرونی کی پیدائش کا مہینہ ہے جنہيں عام طور پر مغرب گیلیلیو اور ارسطو جیسے دانشوروں کی صف میں رکھتا ہے کیونکہ ابو ریحان بیرونی بھی ان دو اہم دانشوروں کی طرح علم کے مختلف شعبوں میں صاحب رائے تھے۔
پیغام میں کہا گیا ہے کہ اسلام کے سنہری دور میں ایرانی دانشوروں نے انسانوں کی علمی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے جن میں سے ایک ابو ریحان بیرونی ہیں۔
پیغام میں کہا گيا ہے کہ ابو ریحان بیرونی نے انسانی علم میں ترقی کے شعبے میں جو رول ادا کیا ہے اس کے علاوہ آج بھی وہ ایران ، افغانستان اور ازبکستان کے درمیان ثقافتی رشتہ کے باعث ہیں کیونکہ یہ دونوں ملک ، ابو ریحان کے دور میں ایران کا حصہ تھے اور ان کی پیدائش ازبکستان میں اور وفات افغانستان میں ہوئی ہے۔
ابو ریحان بیرونی، خوارزم کے بیرون نامی علاقے میں پیدا ہوئے اور اس دور کے معمولی وسائل کے باوجود انہوں نے علمی شعبے میں زبردست تحقیقات انجام دیں۔
ابو ریحان کو فارسی، عربی اور سنسکریت پر مکمل عبور حاصل تھا اور یونانی و سریانی زبانوں کا بھی کسی حد تک علم تھا ۔