ارنا کے مطابق ادارہ تحفظ ماحولیات کے کارکنوں کی ریکارڈ کردہ تاز ترین ویڈیو میں سرخ ہرن کو ہیرکانی جنگلات میں خوشگوار موڈ میں دکھایا گیا ہے۔
ایرانی مہینہ شہریور شروع ہوتے ہی (21 جون تا 20 اگست) ہیرکانی جنگل کے سلاطین پر شکوہ کہلانے والے سرخ ہرنوں کے نعرہ مستانہ کا آغاز ہوتا ہے جو اپنے مناسب جوڑے کی تلاش میں خوشی کے نغمے گاتے ہیں مگر بعض اوقات مادہ کے عاشقامہ جواب کے بجائے انہیں شکاریوں کی گولیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کی روک تھام کے لیے صوبے میں ادارہ تحفظ ماحولیات کی جانب سے خصوصی چیک پوسٹیں قائم کی جاتی ہیں۔
سرخ ہرنوں کی آبادی انتہائی خطرے سے دوچار ہے اور اندھا دھند شکار کی وجہ سے ان کی تعداد دن بدن کم ہوتی جا رہی ہے اور سال کا یہ سیزن جو گاؤ بانگی کہلاتا ہے، شکاریوں کو اس خوبصورت مگر خطرے دوچار جانور کے شکار کا موقع باآسانی فراہم کرتا ہے۔
گاؤ بانکی، در اصل ملن کے اس موسم میں نر ہرن کی ایک سرگرمی ہے، جس میں وہ اپنی قلمرو کے تعین کے لیے دوسرے نر کے ساتھ جنگ پر اتر آتا ہے اور گائے جیسی آوازیں نکال کر مادہ کو اپنی قلمرو میں آنے کی دعوت دیتا ہے۔
گاؤ بانگی کے موسم میں جب بھی کوئی نر ہرن اپنی قلمرو میں کسی دوسرے نر ہرن کی آواز سنتا ہے تو تیزی کے ساتھ اس کی جانب بڑھتا ہے اور حملہ آور کو اپنی سرحدوں سے باہر نکال کر دم لیتا ہے۔
گاؤ بانگی کے موسم میں ایسے کم عمر نر ہرن جو اپنی قلمرو کے تعین میں ناکام رہتے ہیں اور بڑے ہرنوں کے حملوں سے بچنے کے لیے جنگل کے آخری آخری حصوں میں پناہ لینے پر مجبور ہوجاتے ہیں، با آسانی شکاریوں کے نرغے میں پھنس جاتے ہیں۔
علاوہ ازیں، ملن کے اس موسم میں ہرنوں کے جسم میں ریلیر ہونے والے مخصوص ہارمون، ان کی چوکسی اور ہشیاری میں خلل ڈالتے ہیں جس کی وجہ سے شکاریوں کے دام سے بچ نکلنا ان کے لیے چنداں آساں نہیں ہوتا اور آسانی سے شکار ہوجاتے ہیں۔