بریگیڈیئر جنرل عباس عظیی نے سنیچر کے روز رہبر انقلاب کے حکم سے فضائی دفاع کے قیام کی سالگرہ کے موقع پر ایک پریس کانفرنس میں مزید کہا: انقلاب سے قبل تمام فضائی دفاعی سازوسامان اور تنصیبات بیرون ملک سے درآمد کی جاتی تھیں، لیکن آج یہ سب کچھ ملکی سائنسدانوں اور ماہرین کے ذریعہ تیار کیا جاتا ہے یہاں تک کہ آج موجودہ ریڈار کی رینج 300 کلومیٹر سے زیادہ تک پہنچ گئی ہے جبکہ انقلاب سے پہلے یہ رینج تقریباً 45 کلومیٹر تھی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ اور امن کے حالات فضائی دفاع کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتے اور فوج کا یہ شعبہ ہر وقت الرٹ رہتا ہے ۔
بریگیڈیئر جنرل عباس عظیمی نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ فضائی دفاع کا تصور دنیا کے کسی بھی حصے میں مکمل نہیں ہے، صیہونی حکام کی طرف سے آئرن ڈوم جیسے الفاظ کے استعمال کو غلط قرار دیا اور کہا آپریشن وعدہ صادق کے دوران، اسی طرح حزب اللہ لبنان کی طرف سے مقبوضہ علاقوں پر راکٹ حملوں سے اس دعوے کا جھوٹ دنیا کے سامنے کھل گیا۔
انہوں نے اسی طرح کہا فخریہ وعدہ صادق آپریشن کے بعد ملک کا شمال مغربی علاقہ پوری طرح چوکس تھا اور اس علاقے کی فضائی حدود کی معمولی سی خلاف ورزی بھی نہيں ہونے دی گئی۔