یمنی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحیی سریع نے اعلان کیا: ہم نے خلیج عدن میں گروٹن بحری جہاز کو نشانہ بناتے ہوئے ایک فوجی آپریشن کیا کیونکہ اس کے مالک کمپنی نے مقبوضہ فلسطین کی بندرگاہوں تک جانے پر پابندی کے ہمارے اعلان کی خلاف ورزی کی۔
یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے مزید کہا: اس آپریشن کو عملی جامہ پہنانے میں بحریہ، میزائل اور ڈرون دستے شریک تھے اور یہ اس آپریشن کے دوران پوری باریکی سے بحری جہاز کو نشانہ بنایا گیا۔
انہوں نے کہا: یہ دوسرا موقع تھا جب گروٹن جہاز کو نشانہ بنایا گیا۔ 3 اگست کو اس جہاز کو پہلی بار یمنی فوج نے نشانہ بنایا تھا۔
بریگیڈیئر جنرل یحیی سریع نے مزید بتایا کہ یمنی مسلح افواج بحیرہ احمر میں اسرائیلی جہاز رانی کو روکنے اور دشمن سے تعلق رکھنے والے تمام بحری جہازوں کی آمد و رفت پر پابندی میں اپنی کامیابی کا اعلان کرتی ہے۔
انہوں نے غزہ پٹی اور غرب اردن میں فلسطینیوں کی مزاحمت کی حمایت میں یمنی مسلح افواج کی بحری کارروائیوں کے اس وقت تک جاری رہنے پر زور دیا جب تک صیہونیوں کی جارحیت اور غزہ کا محاصرے کا خاتمہ نہيں ہوتا ۔
گزشتہ مہینوں میں یمنی فوج نے غزہ پٹی میں فلسطینی قوم کی مزاحمت کی حمایت میں بحیرہ احمر اور آبنائے باب المندب میں مقبوضہ فلسطین جانے والے متعدد صہیونی یا صیہونی حکومت کی طرف جانے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنایا ہے۔