جواد قناعت نے ہفتے کے روز ایک نشست میں کہا: گزشتہ برس خراسان جنوبی کے موکبوں میں تقریبا 50 ہزار پاکستانی، افغانستانی اور ہندوستانی زائروں کی خدمت کی گئی تھی۔ ان مظلوم اور مخلص زائروں کی خدمت کا لطف اور ثواب ہی الگ ہے جو خراسان جنوبی کو نصیب ہوا ہے۔
انہوں نے کہا: عام طور پر اربعین کے بعد موکب بند کر دیئے جاتے ہيں لیکن خراسان جنوبی ميں اپنے دینی ذمہ داری کے احساس کے ساتھ لوگ موکب کھولے رکھتے ہيں۔
انہوں نے کہا: کاظمین میں خراسان جنوبی کے موکبوں کی اس سال کی کارکردگی اب تک بہترین رہی ہے اس لئے آئںدہ انہیں اور بہتر بنانے کی کوشش کی جانی چاہیے۔
ایران کے صوبہ خراسان جنوبی کے گورنر نے اس صوبے کی سڑکوں پر پاکستانی زائروں کی بسوں پر خاص توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسا انتظام کیا جائے کہ صوبے میں پاکستانی زائروں کی بس جب داخل ہو تو ان کی مکمل راہنمائی اور خدمت کی جا سکے۔
اس نشست میں موجود خراسان جنوبی کے دیگر حکام نے بھی پاکستانی اور افغانستانی زائروں کی خدمت کے لئے صوبے کی شاہراہوں اور شہروں میں موجود سہولتوں اور ان کی خدمت کے لئے آمادگی کا اعلان کیا۔