ارنا کے مطابق اردن کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ نے سید عباس عراقچی کو ٹیلیفون پر مبارکباد پیش کی اور ان کی کامیابی کی آرزو کا اظہارکیا۔
اردن کے وزیر خارجہ نے اپنے نئے ایرانی ہم منصب کے ساتھ اس ٹیلیفونی گفتگو میں غزہ اور غرب اردن میں بڑھتے ہوئے انسانی المیے پر تشویش ظاہر کی۔
انھوں نے کہا کہ غزہ اور غرب اردن میں کشیدگی جلد سے جلد ختم ہونا چاہئے۔
ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے بھی اس ٹیلیفونی گفتگو میں کہا کہ غاصب صیہونی حکومت اس علاقے میں جنگ اور کشیدگی میں شدت و وسعت کی بانی ہے۔
انھوں نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی میں صیہونی حکومت رکاوٹیں ڈال رہی ہے
سید عباس عراقچی نے کہا کہ صیہونی حکومت کے ہاتھوں کے فلسطینی عوام کی نسل کشی روکنے کے لئے بین الاقوامی برا دری کو فوری طور پر ضروری اقدامات کرنے چاہئيں۔
انھوں نے اسی کے ساتھ مظلوم فلسطینی عوام تک فوری طور پر انسان دوستانہ امداد رسانی کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ بین الاقوامی برادری کو مظلوم فلسطینی عوام تک امداد رسانی کا راستہ کھلوانا چاہئے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ فلسطینی عوام اور استقامتی محاذ کو جو سمجھوتہ بھی منظور ہوگا، اسلامی جمہوریہ ایران اس کی حمایت کرے گا۔
ایران اور اردن کے وزرائے خارجہ نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں باہمی مشاورتوں اور تبادلہ خیال کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا ۔