ارنا نے جمعرات کو فرانس پریس کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ عالمی ادارہ خوراک ڈبلو ایف پی نے بتایا ہے کہ امدادی کارکنوں پر اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ کے بعد اس نے غزہ میں اپنی کارروائیاں روک دی ہیں۔
عالمی ادارہ خوراک نے اس سلسلے میں ایک بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے ایک چیک پوسٹ کے نزدیک اس کے امدادی کارکنوں کی ایک گاڑی پر دس راؤنڈ فائر کیا ہے جبکہ اسرائیلی حکام سے امدادی کارکنوں کی گاڑیوں کے وہاں سے گزرنے کا اجازت نامہ حاصل کیا جاچکا تھا۔
یاد رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب غاصب صیہونی فوجیوں نے غزہ میں بین الاقوامی امدادی کارکنوں پرفائرنگ کی ہے۔
صیہونی فوجیوں نے گزشتہ مہینے مرکزی غزہ میں ورلڈ سینٹرل کچن نامی بین الاقوامی امدادی تنظیم کی گاڑی پر فائرنگ کرکے اس کے ایک کارکن کو شہید کردیا تھا۔
اس سے پہلے صیہونی فوجیوں نے یکم اپریل 2024 کو شہر رفح میں ورلڈ سینٹرل کچن کے ایک گاڑی پر بمباری کردی تھی جس میں آسٹریلیا، برطانیہ، پولینڈ، امریکا اور کینیڈا سے تعلق رکھنے والے اس بین الاقوامی امدادی ٹیم کے سات کارکن مارے گئے تھے۔
اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے منگل کی شام عالمی ادارہ خوراک کی ایک گاڑی پر ایسی حالت میں فائرنگ کی ہے کہ صیہونی حکام کو اس گاڑی کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کی جاچکی تھیں۔
اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفن دوجاریک نے نامہ نگاروں کو بتایا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے عالمی ادارہ خوراک کی گاڑی پر ایسی حالت میں دس راؤنڈ فائرنگ کی ہے کہ اس گاڑی پر عالمی ادارہ خوراک ڈبلوایف پی کا مخصوص نشان موجود تھا اور ظاہر تھا کہ یہ خوراک کی عالمی تنظیم کی گاڑی ہے اور اس کے علاوہ اس کے گزرنے کا اجازت نامہ بھی صیہونی حکام سے حاصل کیا جاچکا تھا۔