تہران (ارنا)رہبر انقلاب اسلامی نے آج صدر اور ان کی کابینہ کے اراکین سے خطاب میں جدید سائنس اور ٹیکنالوجی میں پیشرفت کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

سحرنیوز/ایران: رہبر انقلاب اسلامی نے آج صدر اور ان کی کابینہ کے اراکین سے خطاب میں جدید سائنس اور ٹیکنالوجی میں پیشرفت کی اہمیت پر زور دیا ہے۔

 ہفتہ حکومت کی مناسب سے آج صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اپنی کابینہ کے اراکین کے ہمراہ رہبر انقلاب اسلامی سے ملاقات کی ۔رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اس موقع پر اپنے خطاب میں اسلامی جمہوریہ ایران کی جیوپولیٹیکل اہمیت پر زور دیا اور فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے مغرب و مشرق اور شمال وجنوب کے چوراہے پر واقع ہے اور اس محل وقوع نے اس کی اہمیت کافی بڑھا دی ہے۔
آپ نے اسی کے ساتھ اسلامی سیاسی لحاظ سے جمہوریہ ایران کی اسٹریٹیجک حیثیت پر زور دیا اور اس کو اہم ترین علاقائی طاقت قرار دیا۔ آیت اللہ العظمی سیدعلی خامنہ ای نے اپنے اس خطاب میں سافٹ ویئر انجنیرنگ کے طلباء کی ایجادت اور ان کے کارناموں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ان سے فائدہ اٹھائے جانے کی ضرورت پر زور دیا ۔رہبر انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں تاکید فرمائی کی جدید سائنس و ٹیکنالوجی سے استفادے سے زیادہ اس میدان میں پیشرفت اورخودکفالت کی کوشش کرنی چاہیے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے صدر مملکت اور کابینہ کے اراکین کو تاکید فرمائی کہ اس ٹیکنالوجی کی گہرائیوں اور اس کی بنیادی تہوں تک پہنچنے کی کوشش کریں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اگر آج ہم نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی ٹیکنالوجی کا بنیادی ڈھانچہ خود نہ تیار کیا اور اس کی تہہ تک نہ پہنچے تو ممکن ہے ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کی طرح دنیا اس ٹیکنالوجی کی بھی ایجنسی تشکیل دے کر اس میدان میں پیشرفت میں روکاوٹیں کھڑی کرے۔
آپ نے فرمایا کہ آج ہمارے ملک کے مختلف فوجی اور غیر فوجی اداروں میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے کام لیا جارہا ہے لیکن ہمیں اسی پر اکتفا نہیں کرنا چاہئے بلکہ اس ٹیکنالوجی کی تہوں تک پہنچنے کی ضرورت ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس سے استفادہ اہم نہیں ہے بلکہ اس کی گہرائیوں اور تہوں تک پہنچنا اور پیشرفت کرنا اہم ہے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ اگر آپ نے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی ٹیکنالوجی کی گہرائیوں تک پہنچ کر اس کا اپنا بنیادی ڈھانچہ نہ تیار کیا تووہ ایٹمی توانائی کی طرح اس ٹیکنالوجی کے لئے بھی اسٹیشن تیار کریں گے اور کہیں گے کہ اس سے کس شعبے میں کام لیا جاسکتا ہے اور کس شعبے میں اس سے استفادے کا حق نہیں ہے۔