یہ بات پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر رضا امیری مقدم نے اسلام آباد میں ارنا کے نامہ نگار سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نےاربعین حسینی کے دوران ایران اور عراق میں پاکستانی زائرین کی زیارت کے لیے خصوصی قونصلر سہولیات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس عرصے کے دوران پاکستان میں قائم ایران کے سفارت خانے اور قونصل خانوں سے 58 ہزار سے زائد ویزے جاری کیے گئے۔
انہوں کہا کہ اس سال پاکستانی زائرین کی فلاح و بہبود کے لیے قافلوں میں شمولیت اور بس کا حصول لازمی قرار دیا گیا ہے تاکہ انہیں آمدورفت میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
انہوں نےبتایا کہ اس تناظر میں ایک ہزار سے زیادہ پاکستانی بسیں اور 70 ایرانی بسیں پاکستانی زائرین کو زمینی سرحدوں تک لے جانے کے لیے استعمال کی گئیں اور ساتھ ہی ساتھ خراب ہوجانے والے 14 پاکستانی بسوں کے مسافروں کو متبادل ایرانی بسیں فراہم کی گئي۔
امیری مقدم نے مزید کہا: اس سال اربعین کے دوران، پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے پانچ سفارتی مراکز نے پاکستانی شہریوں کو جن کے پاس الیکٹرانک اربعین ویزے اور عراقی اسپانسر شپ ویزے تھے ایران کا ڈبل انٹری زیارتی ویزے جاری کیا جاری کیا گيا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیراگراف ون کے درخواست دہندگان کے لیے انشورنس ٹیرف کو آدھا کردیا گيا تھا جبکہ چذابہ بارڈر جانے والی پاکستانی بسوں کے ایندھن کی قیمت کے فرق بھی ختم کردیا گیا تھا۔ علاوہ ازیں اس کے علاوہ پاکستانی بسوں کو ایران کے موجودہ نرخ پر فیول کارڈ فراہم کیے گئے اور پاکستانی قافلوں کے ساتھ آنے والے سامان پر کسٹم ڈیوٹی بھی ختم کر دی گئی۔