رپورٹ کے مطابق پہلے حملے میں صوبہ بلوچستان کےصدر مقام کوئٹہ میں نامعلوم حملہ آوروں نے ایک بس کو روک کر 23 مسافروں پر فائرنگ کی۔
سیکورٹی حکام نے مزید بتایا کہ اس جرم کے ارتکاب کے بعد دہشت گردوں نے مزید 10 بسوں کو آگ لگا دی اور جائے وقوعہ سے فرار ہوگئے۔
ایک اور حملے میں "قلات" کے علاقے میں دہشت گرد عناصر کے ہاتھوں متعدد پولیس اہلکاروں سمیت 10 افراد ہلاک ہو گئے۔
ابھی تک، کسی گروپ نے پاکستان کے بلوچستان میں ہونے والے حملوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، تاہم پاکستانی حکام ایسے جرائم کے ارتکاب کا الزام بلوچ علیحدگی پسند گروپوں سے وابستہ باغیوں تر عائد کرتے ہیں۔
ان حملوں کے بعد پاکستانی فوج کی طرف سے کئی جوابی کارروائیوں میں کم از کم 12 دہشت گرد مارے گئے ہیں۔ پاکستانی حکام نے اس بات پر زور دیا کہ ان جرائم کے مرتکب افراد کی شناخت اور انہیں سزا دینے کے لیے سخت کارروائیاں بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہیں گی۔