خبررساں ایجنسی سما کے حوالے سے ارنا کی رپورٹ کے مطابق تحریک حماس کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم صیہونی حکومت کی اسٹریٹیجک ڈیپتھ میں کئی اہم اہداف کے خلاف حزب اللہ کے مجاہدین کی بے مثال کارروائی پر مبارکباد پیش کرتے ہیں۔
حماس نے حزب کے اللہ کے اس اقدام کو فاشسٹ غاصب حکومت کی کابینہ کے منہ پر ایک زور دار طمانچہ قرار دیا ہے۔
بیان میں کہا گيا ہے کہ حزب اللہ کے آپریشن سے ثابت ہوگيا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کو اس کے جرائم کا جواب ضرور دیا جائے گا۔
تحریک حماس نے جنوبی لبنان پر صیہونی حکومت کے جارحانہ حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔
اسلامی جہاد تحریک نے بھی اس بارے میں ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم حزب اللہ کو غاصب صیہونی حکومت کے خلاف جرائت مندانہ اور کامیاب آپریشن پر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔
جہاد اسلامی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ان حملوں سے واضح ہوگيا ہے کہ صیہونی دشمن صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے۔
واضح رہے کہ حزب اللہ کی جانب سے آج اتوار کی صبح اس بات کا اعلان کیا گیا ہے کہ اس نے اپنے کمانڈر فواد شکر کے قتل پر اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائي کا پہلا مرحلہ مکمل کر لیا ہے۔
جوابی کارروائی کے اس مرحلے میں حزب اللہ نے صیہونی حکومت کے 11 ٹھکانوں اور فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
حزب اللہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوج ہمارے حملہ آور ڈرون کو روکنے میں ناکام رہی اور ہم بڑی تعداد میں میزائل داغ کر اسرائیلی فوج کو جل دینے میں کامیاب رہے ہیں۔
حزب کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم نے تل ابیب کے شمال میں دو اہم اہداف کو نشانہ بنایا جس کی تفصیلات کا اعلان ہم بعد میں کریں گے۔
حزب اللہ کے سربراہ سید حسن نصر اللہ اب چند گھنٹے بعد ایک اہم خطاب میں اس آپریشن کی تفصیلات بیان کرنے والے ہیں۔