حماس نے ہفتے کے روز جاری ہونے والے اپنے بیان میں کہا ہے صیہونی مجرموں کی جانب سے مذموم حرکت اور اسے سوشل میڈیا پر شائع کرنا در اصل غاصب صیہونی حکومت کی جرائم پیشہ نازی کابینہ کی پالیسیوں اورغزہ میں فلسطینیوں کے خلاف جنگ میں شدت اور ان کی پست فطرت کا ثبوت ہے۔
حماس تحریک نے مزید کہا: ہم مسلم ممالک اور حکومتوں، عرب اور اسلامی تنظیموں اور دنیا کے آزاد لوگوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ صہیونیوں کے اس فسطائی اقدام کی مذمت کریں اور فلسطین میں اسلامی اور عیسائی مقدسات کے دفاع کے لیے اقدام کریں ۔ اسی طرح غزہ پٹی میں صیہونیوں کی جانب سے کی جا رہی دہشت گردی اور جاری قتل عام کے سامنے فلسطینیوں کی شجاعانہ مزاحمت اور مسجد الاقصی سمیت اپنے مقدسات کے تحفظ میں ان کی جد و جہد کی حمایت کی اپنی ذمہ داری پوری کریں۔
واضح رہے صیہونی فوجیوں نے غزہ پٹی میں اپنے مجرمانہ اقدامات جاری رکھتے ہوئے ایک بار پھر کئی مسجدوں کو تباہ کرنے کے ساتھ ہی وہاں رکھے قرآن مجید کی بے حرمتی کی۔
الجزیرہ ٹی وی چینل نے غزہ میں صیہونی فوجیون کے ہاتھوں مسجد گرانے اور قرآن مجید کو جلانے کی ویڈیو کلپ جاری کی ہے۔
ویڈیو کلپ میں جو نظر آ رہا ہے اس کے مطابق صیہونی فوجی ، شمالی غزہ میں " نبی صالح" مسجد میں داخل ہونے کے بعد قرآن کو پھاڑتے اور جلاتے ہيں۔
الجزیرہ ٹی وی چینل نے ایک اور ویڈیو کلپ نشر کیا ہے جس میں جنوبی غزہ کی خان یونس مسجد کو صیہونی فوجی تباہ کرتے نظر آ رہے ہيں۔ اس مسجد کی تاریخ 100 سے زائد ہے اور یہ علاقے کی قدیمی ترین مسجدوں میں سے ہے ۔
الجزیرہ ٹی وی چینل نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ غزہ میں مسجدوں کا انہدام اور قرآن مجید کی بے حرمتی در اصل دنیا کے 2 ارب مسلمانوں کی عقیدت کی توہین ہے۔
رپورٹ کے مطابق صیہونی فوج کے حملے میں غزہ کی " مسجد العمری" بھی تباہ ہو گئی جو 14 صدی پرانی ہے ۔
غزہ پر غاصب صیہونی فوج کے حملوں میں اب تک 609 مسجدیں پوری طرح سے تباہ ہو ہو گئيں جبکہ 211 مسجدوں کو نقصان پہنچا ہے۔
صیہونی فوجیوں نے غزہ میں 3 چرچ بھی تباہ کئے ہيں۔