تہران) ارنا(صیہونی حکومت کے سابق چیف آف اسٹاف نے کہا ہے کہ غزہ پٹی کے خلاف جنگ کا گیارہواں مہینہ گزرنے کے باوجود اس حکومت نے ابھی تک مقررہ اہداف میں سے کوئی بھی حاصل نہیں کیا ہے۔

 اسرائيل سابق چیف آف اسٹاف گادی آئزنکوٹ  کے مطابق "7 اکتوبر 2023  کو شکست کے بعد سب سے بہتر کام یہ تھا کہ جنگ کو ختم اور قیدیوں کی واپسی پر توجہ دی جائے۔"

صہیونی فوج تحریک حماس کو تباہ کرنے اور صیہونی قیدیوں کو آزاد کرنے کے دو مقاصد حاصل کرنے کے لیے 10 ماہ سے زائد عرصے سے غزہ  پٹی پر   حملے  کررہی ہے لیکن اب تک وہ  یہ مقاصد کو حاصل کرنے میں نہ صرف ناکام رہی ہے بلکہ متعدد  قیدی اسرائيلی فوج کی بمباری سے ہلاک بھی ہوچکے ہیں۔

اسرائیلی فوج کے اس دعوے کے جواب میں کہ غزہ 6 صہیونی قیدیوں کی لاشیں واپس لائی گئی ہیں، آئزن کوٹ نے کہا کہ  ہمیں قیدیوں کی واپسی کے لیے تیزی سے کام کرنا چاہیے کیونکہ بصورت دیگر کسی بھی  قیدی کی  زندہ واپسی کا امکان باقی  نہیں بچے  گے۔