جدہ شہر میں اپنی ملاقاتوں کے اختتام پر اور اسلامی تعاون تنظیم کی ایگزیکٹیو کمیٹی کی نشست کے موقع پر سعودی عرب کے نائب وزیر خارجہ ولید الخریجی کے ساتھ ملاقات میں علی باقری نے نے زور دیا: اسلامی جمہوریہ ایران کے سرکاری مہمان اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد جس طرح سے وسیع پیمانے پر صیہونی حکومت کے اس دہشت گردانہ اقدام کی مذمت کی گئی ہے اس سے صیہونی حکومت کی سیاسی تنہائی بڑھ گئی ہے جبکہ کچھ علاقائی ممالک سے تعلقات قائم کرکے اسے امید تھی کہ یہ سیاسی بائکاٹ کم ہوگا اور اس کے ساتھ ہی صیہونی حکومت عالمی رائے عامہ کی نظر میں ایک ناکام جارح حکومت ثابت ہو گئی۔
علی باقری نے کہا: دوطرفہ تعلقات درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ نئی حکومت کے دور میں تعلقات میں فروغ اور توسیع کا مشاہدہ کیا جائے گا۔
سعودی عرب کے نائب وزیر خارجہ نے اسلامی تعاون تنظیم کی ایگزیکٹو کمیٹی کے ہنگامی اجلاس کے انعقاد کی تجویز اور اس کے لئے کوشش کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے اس بات پر زور دیا ہے کہ اس اجلاس میں شریک تمام ملکوں نے صیہونی حکومت کی حالیہ جارحیت کی مذمت میں ایران کی حمایت کی ہے۔
الخریجی نے جدہ میں ہونے والے اجلاس کو اچھا ، کامیاب اور اس اجلاس کو صیہونی حکومت کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے اسلامی ممالک کی مشترکہ کوششوں کے تناظر میں قرار دیا۔ 1
سعودی عرب کے نائب وزیر خارجہ نے دہشت گردی کی ہر کارروائی اور ملکوں کی خودمختاری اور قومی سلامتی کی خلاف ورزی کی مذمت کے اپنے ملک کے اصولی موقف پر زور دیا۔