62 سالہ یحیی السنور غزہ پٹی میں حماس کے کے سربراہ رہے ہيں ۔
یہ فیصلہ 31 جولائی کو تہران میں صیہونی حکومت کی بزدلانہ کارروائی میں اپنے محافظ سمیت شہید ہونے والے ہنیہ کی شہادت کے بعد کیا گیا ہے۔
ابو ابراہیم کے نام سے مشہور یحیی ابراہیم سینور 29 اکتوبر سن 1962 میں غزہ پٹی میں پیدا ہوئے۔
ان کا ذکر حماس کی سیکورٹی ونگمجد کے بانی کے طور پر کیا جاتا ہے اور اسرائیلی فوج سنوار کو 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے کا منصوبہ ساز سمجھتی ہے۔
صیہونی حکومت نے غزہ کے خلاف جنگ کے اہداف میں ایک السنوار کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے لیکن اب تک وہ ایسا کرنے میں کامیاب نہیں ہوسکی ہے۔
سن 1989 میں اسرائیل کی ایک عدالت نے السنوار کو چار بار عمر قید کے علاوہ 25 سال قید کی سزا سنائی تھی، لیکن 22 سال قید کے بعد سن 2011 میں اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے میں اسے رہا کر دیا گیا۔
ان کا شمار حماس کے ان رہنماؤں میں ہوتا ہے، جن کا نام امریکہ کی جانب سے مبینہ مطلوب افراد کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔