ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے قائم مقام وزيرخارجہ علی باقری کنی نے بحرین کے وزیر خارجہ عبداللطیف بن راشد الزیانی کے ساتھ ٹیلیفونی گفتگو میں علاقے کے حالات پر تبادلہ خیال کیا۔
انھوں نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں غزہ کے مظلوم فلسطینیوں، عورتوں اور بچوں کے خلاف صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کا ذکر کرتے ہوئے اس کی دہشت گردانہ جارحیتوں کا دائرہ لبنان کے دارالحکومت اور یمن تک پھیل جانے کی فوری روک تھام کی ضرورت پر زور دیا۔
ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں اسلامی جمہوریہ ایران کی سرزمین پر حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کو شہید کرنے پر مبنی صیہونی حکومت کی دہشت گردانہ جارحیت کی مذمت اور اس پر سخت ردعمل کی ضرورت پر زور دیا۔
انھوں نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ جرائم کا دائرہ وسیع تر ہونے پر خاموشی پورے خطے کے نقصان میں ہے۔
علی باقری کنی نے کہا کہ غیر قانونی صیہونی حکومت کی حالیہ دہشت گردانہ جارحیت پر خاموشی ایک طرح سے اس کو انعام دینا ہے۔
انھوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران بین الاقوامی قوانین اور اصول و ضوابط کے مطابق اس جعلی حکومت کو جواب دینا اپنا قانونی حق سمجھتا ہے۔
بحرین کے وزیر خارجہ عبداللطیف بن راشد الزیانی نے بھی اس ٹیلیفونی گفتگو میں غزہ ميں فوری جنگ بندی کی ضرورت پر زور دیا اور عام شہریوں تک انسان دوستانہ امداد رسانی کے مطالبات کی اپنی حکومت کی جانب سے حمایت کا اعلان کیا۔