تہران – ارنا – اسلامی جمہوریہ ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے غزہ  میں فلسطینیوں کے وسیع قتل عام اور دوسرے ملکوں میں فلسطینی رہنماؤں کے دہشت گردانہ قتل پر سلامتی کونسل کی خاموشی کو علاقے میں بے ثباتی کی اہم ترین وجہ قرار دیا ہے۔

 ارنا کے مطابق قائم مقام وزير خارجہ علی باقری کنی نے اپنے سوشل میڈیا کے پیج پر ایک پوسٹ شیئر کی ہے کہ جس  میں انھوں نے لکھا ہے کہ ہنگری اور سلووینیا کے وزراے خارجہ کے ساتھ ٹیلیفونی گفتگو میں انھوں نے  غاصب صیہونی حکومت کے وسیع جرائم پر سلامتی کونسل اور یورپی یونین کی بے حسی پر سخت  تنقید کی ہے۔

 علی باقری کنی نے اپنی اس پوسٹ میں لکھا ہے کہ انھوں مذکورہ دونوں ملکون کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ٹیلیفونی گفتگو میں ان سے کہا ہے کہ  غزہ میں عورتوں اور بچوں کے وسیع قتل عام، مظلوم فلسطینی عوام کی نسل کشی اور دوسرے ملکوں میں فلسطینی شخصیات پر دہشت گردانہ حملوں سمیت غاصب صیہونی حکومت کے وسیع جرائم پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور یورپی یونین کی بے حسی خطے میں بے ثباتی کی اصل وجہ ہے۔  

 انھوں نے سوشل میڈيا پر اپنی اس پوسٹ میں ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ   اسلامی جمہوریہ ایران غاصب صیہونی حکومت کی دہشت گردانہ جارحیت کےجواب میں اپنی قومی سلامتی کے تحفظ کی غرض سے اپنے ذاتی دفاع کے  مسلمہ قانونی حق سے ضرور استفادہ کرے گا ۔