وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو نے المیادین نیٹ ورک کے ساتھ ایک انٹرویو میں بتایا کہ وینزویلا میں انتہا پسند مخالفین کو عالمی صیہونیت کی مالی اور سیاسی حمایت حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ صیہونی سوشل نیٹ ورکس میں اثر و رسوخ کے ذریعے وینزویلا میں بغاوت کی حمایت کرتے ہیں۔
مادورو کا کہنا تھا کہ الیکشن میں میری کامیابی ایک قوم کی آزادی، وقار اور مستقبل کے لیے کوششوں اور اس بات کی بہترین علامت ہے کہ دنیا اب واشنگٹن اور ظالمانہ سرمایہ دارانہ نظام کے تقاضوں کی پیروی نہیں کرتی۔
انہوں نے ایک فلسطین کے حوالے سے اس ملک کے موقف پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وینزویلا ہمیشہ فلسطین کے ساتھ رہے گا۔
وینزویلا کے صدر نے فلسطینی قوم کے قتل عام کو ہٹلر کے دور سے اب تک کا سب سے خوفناک قتل عام قرار دیا اور اس بات پر زور دیا کہ فلسطین جلد جیت جائے گا اور ان مصائب کے دل سے امید کی چنگاریاں روشن ہوں گی۔
ہفتے کی صبح میڈیا کے ساتھ ایک نیوز کانفرنس میں مادورو نے وینزویلا کے عوام سے کہا کہ وہ موجودہ صورتحال کو اچھی طرح سمجھیں۔ انکا کہنا تھا کہ قوم اور جمہوریت کے خلاف سائبر بغاوت کے عوامل جلد بے نقاب ہوجائیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس بغاوت کی قیادت امریکہ، ایلون مسک، انتہا پسند دائیں بازو اور وحشی سرمایہ دارانہ نظام کے تعاون سے کر رہا ہے۔