الجزائر کے وزیر خارجہ احمد عطاف سےٹیلی فونی گفتگو میں علی باقری نے تحریک حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ اقدام کے نتائج کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔
علی باقری نے ایران کے نو منتخب صدر کی تقریب حلف برداری میں الجزائر کے اسپیکر کی شرکت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ صیہونی حکومت نے اسماعیل ہنیہ کو ایرانی سرزمین میں قتل کرکے اسلامی جمہوریہ ایران کی ریڈ لائن کو پار کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا: بلا شبہ اسلامی جمہوریہ ایران بلا شبہ مجرم صیہونیوں کو فیصلہ کن اور مؤثر طریقے سے سزا دینے کے لیے اپنے جائز اور ذاتی حق کو استعمال کرے گا۔
انہوں نے اسماعیل ہنیہ کے قتل کی صیہونی حکومت کی مجرمانہ کارروائی کے جائزے کے لئے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کے انعقاد کی الجزائر کی طرف سے حمایت پر شکریہ ادا کیا اور اس مجرمانہ اقدام کے جائزے اور اس پر فیصلے کے لئے اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس منعقد کئے جانے پر بھی زور دیا۔
اس ٹیلی فونی گفتگو میں الجزائر کے وزير خارجہ احمد عطاف نے صیہونی حکومت کے دہشت گردانہ اقدامات کا مقابلہ کرنے کے لیے اسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی اجلاس کے انعقاد کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کی تجویز کی حمایت کی۔
العطاف نے اسی طرح ایرانی سرزمین پر اسماعیل ہنیہ کے قتل اور اسلامی جمہوریہ ایران کی خودمختاری اور ارضی سالمیت کی خلاف ورزی کے صیہونی حکومت کے جرم کی شدید مذمت کے الجزائر کے عوام اور وہاں کی حکومت کے موقف پر زور دیا ۔