تہران-ارنا- اسلامی جمہوریہ ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے بتایا ہے کہ ایران نے اسلامی تعاون تنظیم کے ہنگامی اجلاس کا مطالبہ کر دیا ہے۔

علی باقری نے  ایکس پر لکھا ہے : قطر، سعودی عرب، ترکی، مصر، عمان، اردن، روس اور  الجزائر کے وزرائے خارجہ اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نیز  یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کے ساتھ  ٹیلی فون پر گفتگو  میں اسماعیل ہنیہ کو شہید کرنے کی صیوہنی حکومت کی  دہشت گردانہ کارروائی کی شدید مذمت کی اور غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ اقدامات کے جاری رہنے کے نتائج کی جانب سے خبردار کیا گيا۔

 ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ نے مزید لکھا :  گفتگو کے دوران میں نے صیہونی حکومت کے اس بزدلانہ اور دہشت گردانہ اقدام پر غور و فکر اور اس  کی  مذمت کرنے  نیز  اس حکومت کو اس کے  جرائم کے لیے جوابدہ بنانے  کی غرض سے  اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس  طلب کرنے کی درخواست کی جس کا خیر مقدم کیا گیا۔

حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ھنیہ کو بدھ کی صبح اس وقت شہید کر دیا گیا جب وہ صدر مسعود  پزشکیان  کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے تہران آئے تھے۔

ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب نے  31 جولائی بدھ کی صبح  ایک بیان میں ، حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا اعلان کیا تھا ۔