صیہونی حکومت کی ویب سائٹ "حدشوت بیزمان" نے ایک مختصر خبر میں بتایا ہے کہ صیہونی حکومت کی فوج کے ایک ریزرو فوجی نے مقبوضہ فلسطین کے شمال میں مقبوضہ شہر "نہاریا" کے ساحل پر خودکشی کر لی ہے۔
حال ہی میں صیہونی ریڈیو نے اعلان کیا تھا کہ ایک اسرائیلی فوجی نے فوجی خدمات کے لیے غزہ پٹی میں واپسی کا حکم ملنے کے بعد خودکشی کر لی ہے۔
گذشتہ مارچ کے وسط میں صیہونی حکومت کی فوج نے اعتراف کیا تھا کہ اس حکومت کے فوجیوں کو ذہنی صحت کے سب سے بڑے بحران کا سامنا ہے جس کی 1973 کے بعد سے کوئی مثال نہیں ملتی اور یہ مسئلہ 7 اکتوبر 2023 کو الاقصیٰ طوفان آپریشن کے بعد سے شروع ہوا ہے۔
اس سے قبل صیہونی حکومت کے ذرائع ابلاغ نے صیہونی فوجی "الیران مزراحی" کی غزہ پٹی سے واپسی کے بعد شدید ذہنی دباؤ کی وجہ سے خودکشی کی خبر دی تھی۔
صہیونی اخبار "یدیعوت احارونوت" نے جون31 کو لکھا تھا کہ اسرائیلی فوج کے افسران ملٹری سروس سے بھاگ رہے ہیں اور ان میں خودکشی کے واقعات خوفناک حد تک بڑھ رہے ہیں۔
اس اخبار کے مطابق اسرائیلی فوج کے جنرل اسٹاف کے محکمہ انسانی وسائل کی جانب سے کیے گئے سروے سے ظاہر ہوتا ہے کہ فوجی افسران کی فوجی خدمات جاری رکھنے پر آمادگی میں تشویشناک حد تک کمی واقع ہوئی ہے۔
ایک صیہونی فوجی افسر نے اخبار یدیعوت احارونوت کو نام نہ ذکر کئے جانے کی شرط پر بتایا کہ اس صورت حال کی ایک وحہ فوج پر مسلط کردہ سخت حالات ہیں اور شکست کی حقیقت، فوجیوں کو فوج سے دور کر رہی ہے اور انہيں پریشان کر رہی ہے۔
صہیونی ذرائع نے اس سے قبل بھی اعلان کیا تھا کہ غزہ پٹی کے خلاف جنگ کے آغاز سے اب تک 9000 صہیونی فوجیوں نے نفسیاتی مساغل کی وجہ سے علاج کی خدمات حاصل کی ہیں اور ان میں سے ایک چوتھائی فوجی ، دوبارہ جنگ میں شامل نہيں ہوئے۔