تہران- ارنا- ایران کے شہید صدر سید ابراہیم رئیسی کی اہلیہ جمیلہ علم الہدی نے مختلف ممالک کے کچھ صدور کی ازواج کی طرف سے اظہار ہمدردی اور تعزیتی پیغامات کا جواب دیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے :   ایران کے مہربان اور محبت کرنے والے صدر کی شہادت کو تقریباً دو ماہ گزر چکے ہیں لیکن ان کی جدائی کا درد اب بھی موجود ہے اور حیرت انگیز طور پر اس سے لوگوں کو ان کے  بلند مقاصد کے حصول کے لیے مزید محنت کرنے کی  ترغیب  اور حوصلہ مل رہا ہے  اور بلا شبہ اس المناک واقعے میں آپ کی مخلصانہ  ہمدردی نے ہمارے اور آپ کے درمیان تعاون کی خواہش کو مضبوط کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے:  کبھی نہ تھکنے والے مجاہد سید ابراہیم رئیسی کی شہادت سے مختلف لوگ علاقائی اور عالمی رابطوں اور سرگرمیوں کو وسعت دینے کے لیے مزيد آمادہ ہو گئے ہيں  اور میں یہ بتانا ضروری سمجھتی ہوں کہ عام سطح پر توانائیوں اور جذبے میں سرگرمی پیدا ہوئی ہے اور یہ سانحہ ممکن ہے کہ دونوں ملکوں کے مفادات کے مزيد تحفظ اور مفاد عامہ کے لئے موثر ثابت ہو۔

 شہید صدر سید ابراہیم رئيسی کی اہلیہ نے کہا ہے : آپ سب کو معلوم ہے کہ عام سفارت کاری، پر جوش نوجوانوں اور تعلیم یافتہ لوگوں اور عوام کے لئے راستہ کھلا رکھنا ملکی مفادات کے تحفظ اور قومی سلامتی کے لئے کس حد تک تک موثر ہے اور ہمیں  امید ہے کہ ثقافتی تعاون خاص طور پر خواتین کے درمیان تعاون کی راہیں ہموار ہوں گی۔

شہید صدر سید ابراہیم رئيسی کی اہلیہ جمیلہ علم الہدی نے آخر میں کہا ہے کہ خداوند عالم سے دعا ہے کہ وہ امن و انصاف، گھرانے کے استحکام اور محبت سے بھری دنیا بنانے کے لئے کوشش کرنے والے تمام لوگوں پر اپنی رحمتیں نازل کرے اور انہیں ہمیشہ برکت سے نوازے