ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں فلسطین کا سب سے بڑا پرچم نصب کرنے کی تقریب میں جہاد اسلامی فلسطین کے نمائندے ناصر ابو شریف، شہدائے غزہ کے لواحقین کی ایک جماعت اور ایران کی اہم شخصیات نے شرکت کی۔
ایران کے دارالحکومت تہران کے عباس آباد سیاحتی و ثقافتی مرکز کے مینیجنگ ڈائریکٹرنے اس تقریب سے خطاب میں کہا کہ غاصب صیہونی حکومت ایک جعلی، معیوب اور ناقص الخلقت نظام ہے اور قتل وغارتگری اور درندگی اس کی سرشت میں شامل ہے۔
تہران کے عباس آباد سیاحتی و ثقافتی مرکز کے مینیجنگ ڈائریکٹر سید محمد حسین حجازی نے کہا کہ فرزندان غزہ کی شجاعت و فداکاری نے غاصب اور قاتل وغارتگر صیہونی حکومت کے ناقابل شکست ہونے کا بھرم خاک میں ملادیا۔
انھوں نے کہا کہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ انسانی حقوق کے دفاع کی دعویدار بڑی طاقتیں، بین الاقوامی تنظیمیں اور سب سے بڑھ کر اسلامی بالخصوص عرب حکومتیں صیہونی حکومت کے قتل وغارتگری کی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں۔
سید محمد حسین حجازی نے کہا کہ بعض اسلامی ممالک زیادہ سے زيادہ یہ کررہے ہیں کہ غزہ کے لئے انسان دوستانہ امداد ارسال کررہے ہیں جبکہ غزہ کے عوام کو اسرائلی جرائم کے مقابلے میں استقامتی قوت کی تقویت اور ان کے لئے دفاعی وسائل کی ضرورت ہے۔
انھوں نے کہا کہ غاصب صیہونی حکومت نے ثابت کردیا ہے کہ وہ کسی بھی ضابطے، قانون ، معاہدے، عہد وپیمان اور مسلمہ بین الاقوامی قوانین کی پابندنہیں ہے۔
انھوں نے کہا اس حکومت کو دنیا میں اپنی رسوائی کی کوئی پرواہ نہیں ہے اور اس سے انسانی، اخلاقی اور سفارتی زبان میں بات نہیں کی جاسکتی۔
تہران کے عباس آباد سیاحتی و ثقافتی مرکز کے مینیجنگ ڈائریکٹرنے شہدائے غزہ کے لواحقین کو مخاطب کرکے کہا کہ ہمارے دل خون ہیں، لیکن قدس شریف اور فلسطینی عوام کی آزادی کی امید کے ساتھ، آپ عزیزوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے خوشی اور افتخار کا احساس کررہے ہیں اور خدا وند عالم سے دعا گو ہیں کہ آپ کو صبر جمیل اور زخمیوں کو شفائے کامل و عاجل عطا فرمائے، غاصب صیہونی حکومت کو نابود کرے اور ہمیں جلد سے جلد سرزمین فلسطین کی مکمل آزادی نیز ایک ایسی آزاد و مکمل طور پر خود مختار فلسطینی مملکت کا قیام دیکھنا نصیب کرے جس کا دارالحکومت بیت المقدس ہو۔