عیدغدیر خم کے موقع پر عوام کے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ عید غدیر ساری دنیا کے مسلمانوں کی عید ہے۔
عیدغدیر کی تاریخی اور قرآنی پہلوؤں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس دن اسلام کی سیاسی حکمرانی کے تسلسل اور دوام کے اعلان کی وجہ سے کفار مایوس ہوگئے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے ملک میں صدارتی انتخابات کے نتاظر میں اپنی گفتگو کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ایران نے ثابت کر دکھایا کہ وہ بیرنی طاقتوں پر بھروسہ کیے بغیر ترقی کرسکتا ہے اور ترقی کرچکا ہے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کا کہنا تھا کہ بیرونی دنیا پر بھروسہ نہ کرنے کا مطلب تعلقات توڑنا رابطے نہ رکھنا ہرگز نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایک دو حکومتوں کو چھوڑ کر ہم دنیا کے تمام ملکوں کے ساتھ تعلقات اور رابطوں پر یقین رکھتے ہیں بطور مثال ایک زمانے میں جنوبی افریقہ پر نسل پرستی کی حکمرانی تھی تو اسلامی انقلاب کے بعد ایران نے اس سے تعلقات منقطع کرلیے تھے لیکن آج جب وہاں نسل پرستی کی حکمرانی ختم ہوگئی ہے اس ملک کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات قائم ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے کہا کہ شہید صدر ابراہیم رئیسی کے دور حکومت میں جو اسلامی انقلاب کے اصولوں پر سختی سے کاربند تھی، ایران کے عالمی تعلقات مضبوط اور پائیدار ہوئے ہیں۔
آيت اللہ سید علی خامنہ ای نے یہ بات زور دے کر کہی ہمیں ملکی ترقی کے لیے بیرونی دنیا کے بجائے اندرونی توانائیوں اور گنجائشوں پر توجہ مرکوز کرنا چاہیے تاہم اس کا مطلب بیرونی دنیا سے تعلقات ختم کرنا نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ بیرونی دنیا پر بھروسہ نہ کرنے کا مطلب ہے کہ ملکی خود مختاری پر آنچ نہ آنے دینا ہے یہی بات کسی بھی قوم کو دنیا میں سربلندی عطا کرتی ہے۔
جاری ہے ۔۔