تہران – ارنا – اسلامی جمہوریہ ایران کے نگراں وزیر خارجہ نے بتایا ہے کہ ایشیا کوآپریشن ڈائیلاگ فورم کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کے اختتامی بیان میں علاقائی اور عالمی مسائل  کو شامل کیا گیا ہے اور اس کا  اہم ترین باب غزہ سے تعلق رکھتا ہے ۔

ارنا کے مطابق تہران میں ایشیا کوآپریشن ڈائیلاگ فورم کی شام تنظیم کے سیکریٹری جنرل بورنچای دانویووا تانا کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب  میں ایران کے نگراں وزیر خارجہ علی باقری نے بتایا کہ اجلاس کے اختتامی بیان کا اہم ترین باب، موجودہ سخت ترین حالات میں غزہ کے مظلوم عوام کے ساتھ فورم کے سبھی اراکین کی ہم دلی اور یک جہتی پر مشتمل ہے۔  

 پیرکو ایشیا کوآپریشن ڈائیلاگ کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں اکتالیس غیر ملکی وفود نے شرکت کی۔  

ایران کے نگراں وزیر خارجہ علی باقری نے اجلاس کے بعد  اس پریس کانفرنس میں بتایا کہ آج کے اجلاس میں تنظیم کے رکن ملکوں کے درمیان تعاون کا دائرہ کار طے کیا گیا۔

انھوں نے بتایا کہ ایشیا کوآپریشن ڈائیلاگ فورم کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں غاصب صیہونی حکومت  کے جرائم سے نفرت کا اظہار اور غزہ کے خلاف جنگ فورا بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔

ایران کے نگراں وزیر خارجہ نے بتایا کہ اجلاس میں غزہ کے عوام کے لئے فوری طور پر انسان دوستانہ امداد بھیجے جانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے نگراں وزیر خارجہ نے اس پریس کانفرنس میں کہا کہ  اسلامی جمہوریہ ایران ایشیائی ملکوں کے درمیان صلح و دوستی کی حمایت کرتا ہے اور فورم کے اہداف کے حصول کے لئے اپنی پوری توانائیاں بروئے کار لائے گا۔

انھوں نے کہا کہ تہران میں ایشیائی ملکوں کا اہم ترین اجلاس ایسی حالت میں منعقد ہوا ہے کہ تقریبا ایک ماہ قبل ہیلی کاپٹر کے سانحے میں ہمارے صدر آیت اللہ رئیسی اور وزیر خارجہ امیر عبداللّہیان اپنے چند ساتھیوں کے ہمراہ شہید ہوگئے اور ایران میں صدارتی الیکشن ہونے والا ہے۔  

ایران کے نگراں وزیر خارجہ نے آیت اللہ رئیسی کی حکومت کی  خارجہ پالیسی کی خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شہید صدر کی خارجہ پالیسی کی سب سے بڑی خصوصیت اور امتیاز یہ ہے کہ ایران کے اندر کوئی بھی سیاسی دھڑا اور فکری مکتب اس سے اختلاف نہیں رکھتا ۔  

انھوں نے کہاکہ  پڑوسیوں کے ساتھ دو طرفہ اعتماد،علاقائی ملکوں کے درمیان تعاون کا فروغ، دشمنی سے پرہیز، اختلافات کے حل کے لئے مذاکرات اور سیاسی راہ حل، خطے میں علاقائی ملکوں کے ذریعے امن وسلامتی کا قیام اورباہمی اقتصادی روابط کا استحکام، شہید آیت اللہ رئیسی کی حکومت کی خارجہ پالیسی کے بنیادی نکات ہیں۔

ایران کے نگران وزیر خارجہ علی باقری نے اس پریس کانفرنس میں پڑوسیوں کے ساتھ غلط  فہمیاں دور کرنے اور دہشت گردی نیز منشیات کی اسمگلنگ وغیرہ کے مقابلے میں باہمی سیکورٹی تعاون میں توسیع کی ضرورت پر زور دیا۔

ایران کے نگراں وزیر خارجہ نے فلسطینی عوام اور مزاحمتی فلسطینی محاذ کی بھر پور حمایت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے سبھی بین الاقوامی اداروں میں اور ہر عالمی پلیٹ فارم سے فلسطین کی حمایت کی ہے اور مظلوم فلسطینی عوام کی حمایت نیز غاصب صیہونیوں کی مخالفت میں عالمی اجماع کے حصول کی کوششیں جاری رکھے گا۔