اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرش نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے: سن 2023 میں مسلحانہ جھڑپوں کے دوران بچوں کے خلااف تشدد میں بے پناہ اضافہ ہوا ہے اور افسوسناک ہے کہ اس میں 21 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
پروگرام کے مطابق یہ رپورٹ جمعرات کو جاری کر دی جائے گی۔
رپورٹ میں کہا کیا ہے کہ بچوں کی موت اور ان کے زخمی ہونے کا سبب بننے والے تشدد میں سن 2022 کی بہ نبست 35 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیل، مقبوضہ فلسطین، کانگو، میانمار، صومالیہ، نائیجیریا اور سوڈان میں، مسلحانہ جھڑپوں کے دوران سب سے زیادہ بچوں کے حقوق پامال کئے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ صیہونی حکومت کا نام پہلی بار اس فہرست میں درج کیا گيا ہے اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ پٹی کے واقعات کے بعد اسرائیل اور مقبوضہ علاقوں میں بچوں کے حقوق کی پامالی میں 155 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق صیہونی فوج نے غرب اردن، مشرقی بیت المقدس اور غزہ میں بچوں کی انسانی امداد تک رسائی کو روک دیا ہے۔
گوٹیرش نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے : غزہ پٹی اور غرب اردن میں اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں قتل، زخمی اور معذور ہونے والے بچوں کی تعداد میں اضافہ دیکھ کر مجھے جھٹکا لگا ہے۔