نیویارک-ارنا- ایران میں فلاحی ادارے کے سربراہ  علی محمد قادری نے اقوام متحدہ میں معذوروں کے اسلامی جمہوریہ ایران کی اقدامات کی وضاحت کرتے ہوئے عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا: ایران کے معذوروں پر پابندی کون سے انسانی حقوق کے معیاروں کے مطابق ہے؟

اقوام متحدہ کے نیویارک ہیڈ کوارٹر میں منگل کے روز معذوروں کے لئے ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس میں اپنی تقریر میں علی محمد قادری نے  کہا: اسلامی جمہوریہ ایران نے خدا کی مدد سے اور اپنے ملک کے ماہرین کے تعاون سے معذوروں کی زندگی میں بہتری کی بھرپور کوشش کر رہا ہے اور یہ ایسے حالات میں ہے کہ ایران کے خلاف امریکہ اور کئی مغربی ملکوں کی پابندیوں کی وجہ سے معذروں کے لئے کئے جانے والے اس قسم کے اقدامات پر وسیع اثرات مرتب ہو رہے ہيں۔

انہوں نے کہا: عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو اس سوال کا جواب دینا چاہیے کہ ایران کے معذوروں پر پابندی کون سے انسانی حقوق کے معیاروں کے مطابق ہے؟

انہوں نے اپنی تقریر میں کہا: میں اس موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے فلسطینی عوام خاص طور پر وہاں کے بچوں اور معذوروں کے مصائب کا ذکر کرنا چاہتا ہوں جو اسرائیلی حکومت کے وحشیانہ اور غاصبانہ قبضے کے تحت نا قابل تصور مظالم کا شکار ہو رہے ہيں۔ صیہونی حکومت کی جانب سے منصوبہ بند طریقے سے فلسطینی عوام پر ظلم، انسانی تاریخ کا سب سے زیادہ بربریت بھرا باب ہے۔

ایران کے اس عہدیدار نے اقوام متحدہ میں  اپنی تقریر میں مزید کہا: جنگی جرائم، انسانیت کے خلاف جرائم، نسلی تصفیہ اور وسیع انسانی بحران ہماری نظروں کے سامنے  ہيں۔ بنیادی ڈھانچے کو جان بوجھ کر تباہ کرنے سے بحران اور گہرا ہوا ہے اور معذور فلسطینی معمولی سہولتوں سے بھی محروم ہو گئے ہيں۔ عالمی برادری کا فرض ہے کہ وہ ٹھوس قدم اٹھائے اور اسرائیلی حکومت کو بین الاقوامی قوانین کی واضح خلاف ورزی پر کٹہرے میں کھڑا کرے۔