ہردل عزیز، باصلاحیت اور محنتی صدر اور عالم مجاہد سید ابراہیم رئیسی اور ان کے ساتھیوں کی شہادت کے بعد، مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف بریگيڈیئر جنرل محمد باقری نے پیر کی صبح کو جنرل علی عبداللہی کو حکم دیا کہ شہری اور فوجی ہوابازی کے فنی ماہرین کے تعاون سے اس افسوسناک حادثے کی جامع تحقیقات انجام دیں۔
رپورٹ کے مطابق، اس ٹیم نے جائے حادثہ پر فوری طور پر پہنچ کر انویسٹیگیشن کا سلسلہ شروع کردیا ہے جس کی تفصیلات کے بارے میں اطلاع دی جائے گی۔
یاد رہے کہ صدر سید ابراہیم رئیسی ایران اور آذربائیجان کے مابین ڈیم کے ایک منصوبے کا افتتاح کرکے تبریز شہر لوٹ رہے تھے جہاں ان ہیلی کاپٹر حادثے سے دوچار ہوگیا۔ اس واقعے میں صدر مملکت، وزیر خارجہ، تبریز شہر کے امام جمعہ، صوبہ مشرقی آذربائیجان کے گورنر اور صدر رئیسی کے محافظوں کے ہیڈ اور پائلٹس کی ٹیم نے جام شہادت نوش کیا۔