تہران – ارنا – صدر ایران نے کہا ہے کہ غزہ کے واقعات نے مغربی حکام کے چہرے سے انسانی حقوق کے دفاع کی جھوٹی  نقاب اتار دی اور آج دنیا مغربی ملکوں میں یونیورسٹی  طلبا کی شرافتمندانہ تحریک کے مقابلے میں حکام کی شرپسندی کا مشاہدہ کررہی ہے  

ارنا کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے اتوار کی شام حکومتی کابینہ کے اجلاس سے خطاب  میں امریکا اور دیگر مغربی ملکوں کی یونیورسٹیوں میں ان دنوں طلبا کی تحریک کے ساتھ جو کچھ ہورہا ہے، اسے  انتہائی افسوسناک قرار دیا۔

صدررئیسی نے امریکا اور یورپ کی یونیورسٹیوں اور اعلی علمی و تحقیقاتی مراکز میں  طلبا اور اساتذہ کی بے حرمتی کو قانون، آزادی بیان، آزادی قلم اور انسانی  حقوق کے دفاع کے لئے ایک  المیے سے تعبیر کیا۔

 انھوں نے کہا کہ امریکا اور یورپ کی یونیورسٹیوں اور اعلی تعلیم کے مراکز میں طلبا اور اساتذہ کے خلاف حکومت اور پولیس کے  تشدد آمیز اقدامات نے مغربی تمدن کی حقیقت بے نقاب کردی اور اسلامی جمہوریہ ایران کے اس موقف کی حقانیت ثابت کردی کہ مغرب والوں کے انسانی حقوق اور آزادی کے دفاع کے دعوے جھوٹے ہیں۔

 صدر ایران ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ  مغربی حکام نے انسانی حقوق اور آزادی بیان کے دفاع کے جھوٹے نعروں کے پیچھے اپنا  استبدادی اور انسانیت مخالفت  چہرہ چھپا رکھا تھا لیکن غزہ کے واقعات نے ان کے چہرے سے  یہ نقاب ہٹادی۔

انھوں نے کہا کہ آج ہم امریکا اور یورپ میں یونیورسٹیوں کے سمجھدار، باخبر اور بیدار ضمیر طلبا اور اساتذہ کی شرافتمندانہ تحریک کے مقابلے میں انسانی آزادی، حقوق بشر اور قانون کے مخالف جارح  حکام کی شرپسندی کا مشاہدہ کررہے ہیں۔

صدر ایران نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ صیہونی حکومت کے جرائم اور امریکی ویورپی حکومتوں کی جانب سے غاصب حکومت کی حمایت کے مقابلے میں  امریکا اور یورپ کے یونیورسٹی طلبا اور اساتذہ کی یہ تحریک اور استقامت حقائق  کو برملا کرنے اور ظلم واستبداد کی روک تھام میں موثر واقع ہوگی۔