ڈاکٹر احمدیان نے روس کے سینٹ پیٹرزبرگ میں 106 ملکوں کے سیکوریٹی عہدیداروں کے اجلاس میں کہا کہ آپ سب کو یاد ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران پر کس طرح سے اسٹاکس نٹ کے ذریعے خطرناک سائبر حملہ کیا گيا تھا ۔ در اصل چونکہ اکثر سافٹ ویئر خاص طور پر موبائل فون میں استعمال ہونے والے سافٹ ویئر امریکہ کے ہیں اس لئے اس ملک کی حکومت اس کا غلط فائدہ اٹھاتی ہے۔
انہوں نے کہا : بڑے افسوس کی بات ہے کہ تخریبی، جاسوسی اور دہشت گردانہ کارروائیوں میں جیسا کہ دمشق میں ایران کے قونصل خانے میں حملے کے لئے بھی یا پھر فلسطینی رہنماؤں کے قتل کے لئے ان چیزوں کو استعمال کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم ان ملکوں کو خبردار کرتے ہيں جنہوں نے صیہونی حکومت کو اپنے ملک میں سائبر سیکوریٹی سنٹر بنانے کی اجازت دی ہے کیونکہ جو حکومت غزہ میں اس طرح سے انسانیت سوز مظالم کر رہی ہو ، نسل کشی کر رہے ہو، عام شہریوں کا قتل عام کر رہی ہو اسے اس حساس شعبے میں قابل اعتماد نہيں سمجھا جا سکتا اور یہ اجازت خطرات کا باعث ہو سکتی ہے جن میں سب سے کم خطرہ یہ ہے کہ صیہونی حکومت مقامی لوگوں کی جاسوسی شروع کر سکتی ہے جبکہ بڑا خطرہ یہ ہے کہ اس سے خود میزبان ملک کی سلامتی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔