ارنا کے مطابق جنوبی افریقا کی وزیر خارجہ محترمہ نالدی پاندور نے نیویارک میں اپنے ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہّیان سے ٹیلیفون پر گفتگو کی۔
جنوبی افریقا کی وزیرخارجہ محترمہ نالدی پاندور اور اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللّہیان نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں باہمی روابط اور مغربی ایشیا کے حالات نیز دمشق میں ایرانی سفارت خانے پر صیہونی حکومت کی جارحیت کے جواب میں ایران کے آپریشن وعدہ صادق کا جائزہ لیا۔
اس ٹیلیفونی گفتگو میں اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ جب سلامتی کونسل نے دمشق میں ہمارے سفارت خانے پر اسرائيلی حکومت کے حملے کی مذمت پر مبنی مناسب موقف اختیار نہیں کیا اور کونسل کے بعض مستقل اراکین( امریکا، برطانیہ اور فرانس) نے صیہونی حکومت کی مذمت میں سلامتی کونسل کا بیان جار نہیں ہونے دیا توایران نے اپنے ذاتی اور قانونی حق دفاع سے کام لینے اور صیہونی حکومت کے ان فوجی اور انٹلیجنس کے مراکز پر حملے کا فیصلہ کیا جہاں سے ہمارے سفارت خانے پرحملہ کیا گیا تھا۔
وزیرخارجہ حسین امیر عبداللّہیان نے کہا کہ اس آپریشن کے بعد امریکا سمیت عالمی برادری پر واضح کردیا گیا ہے کہ ایران جنگ پھیلانا نہیں چاہتا لیکن اگر اسرائيلی حکومت نے پھر اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف کوئی اقدام کیا تو بہت ہی سخت اور محکم جواب دے گا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے اس ٹیلیفونی گفتگو میں نسل کشی کے جرم پر صیہونی حکومت کے خلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ دائر کرنے کے جنوبی افریقا کے تاریخ اقدام کی قدردانی کی ۔
جنوبی افریقا کی وزیر خارج محترمہ نالدی پاندور نے غزہ کے تعلق سے ایران کے موقف اور فوری جنگ بندی کی تاکید پر اسلامی جمہوریہ ایران کا شکریہ ادا کیا۔
انھوں نے اپنے ایرانی ہم منصب کے ساتھ اس ٹیلیفونی گفتگو میں کہا کہ 2024 میں جنوبی افریقا کے اہم سیاسی پروگراموں میں صدر ایران ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ بھی شامل ہے۔