اسلاموفوبیا کے مقابلے کے عالمی دن کی مناسبت سے کراچی میں ہونے والے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حسن نوریان نے کہا کہ اسلاموفوبیا کے نتیجے میں صرف کشیدگی، منافرت، اسلام دشمنی اور مسلمانوں پر تشدد میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے اس موقع پر مغربی میڈیا کی سلطنت کی اسلام کی جانب دشمنانہ پالیسیوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ مغربی دنیا کے اقدامات کے نتیجے میں دین اور مذہب کے نام پر شدت پسندی اور تشدد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
ایران کے قونصل جنرل نے اسلاموفوبیا کو ایک صیہونی سازش قرار دیا جس کی ڈور سامراجی طاقتوں کے حوالے کردی گئی ہے اور مغربی میڈیا کو بھی اس آگ پر تیل چھڑکنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔
حسن نوریان نے کہا کہ اسلام دشمنی عالمی امن و سلامتی، انسانی حقوق اور مختلف قوموں کے درمیان بھائی چارے اور امن پسندانہ تعلقات کے لئے بھی خطرہ بن چکی ہے۔
انہوں نے زور دیکر کہا کہ اسلاموفوبیا، دین اسلام کی شبیہ بگاڑنے کے لئے مغربی میڈیا کے ہتھکنڈے میں تبدیل ہوچکا ہے جبکہ یہی ذرائع ابلاغ جرائم پیشہ سامراجی نظام بالخصوص امریکہ کو بے گناہ اور معصوم دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے غزہ اور فلسطینیوں کے خلاف صیہونی دشمن کے بہیمانہ جرائم کی پردہ پوشی کو مغربی میڈیا کی مکارانہ پالیسی کا منہ بولتا ثبوت قرار دیا۔
حسن نوریان نے اس موقع پر اقوام متحدہ میں اسلاموفوبیا کے مقابلے کے مسودے کو منظور کرانے میں اسلامی جمہوریہ ایران، پاکستان اور دیگر اہم اسلامی ممالک کے کلیدی کردار کا خیرمقدم کرتے ہوئے ایسے اقدامات کو مؤثر بنانے کے لئے قومی، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر ہماہنگی کی ضرورت پر زور دیا۔
قابل ذکر ہے کہ اس نشست کا اہتمام پاکستان کے میڈیا گروپ "دی نیوز لیک" نے کیا تھا جس میں کراچی میں متعین ایران، چین، انڈونیشیا، ترکیہ کے قونصل جنرلوں اور بعض دیگر پاکستانی شخصیات اور صحافی مدعو تھے۔
یاد رہے کہ 15 مارچ سن 2022 کو اقوام متحدہ میں اسلاموفوبیا کے مقابلے کا عالمی دن مقرر کیا گیا تھا۔