ارنا کی رپورٹ کے مطابق، سینٹ کام نے اس بیان میں کہا گيا ہے کہ اس حملے میں مذکورہ جہاز کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
اس سے پلہے امریکی میڈیا نے ایک اعلیٰ امریکی دفاعی اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا تھا کہ مال بردار جہاز پر یمنی فوج کے حملے میں دو امریکی ملاح مارے گئے۔
امریکی فوجی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ٹرو کانفیڈنس جہاز سے دھواں اٹھ رہا تھا اور جہاز کے قریب پانی میں ایک لائف بوٹ دیکھی گئی۔
امریکی فوجی اہلکار نے مزید کہا کہ لائبیریا کے جھنڈے والے جہاز کو پہنچنے والے نقصان کی حد کا ابھی تک پتہ نہیں چل سکا ہے لیکن عملہ فرار ہو گیا تھا اور لائف بوٹس کو روانہ کر دیا تھا جو کہ ایک سنگین واقعے کی نشاندہی کرتا ہے۔
دو دیگر امریکی اہلکاروں نے، جنہوں نے اپنا نام ظاہر نہیں کیا، نے تفصیلات بتائے بغیر تسلیم کیا کہ حملے میں جانی نقصان بھی ہوا ہے۔
خبر رساں ادارے "رائٹرز" نے بدھ کو باخبر ذرائع کے حوالے سے بتایا تھا کہ باب المندب میں نشانہ بنائے گئے امریکی جہاز کے تین ملاح لاپتہ ہو گئے ہیں، اور چار دیگر ملاح جھلس گئے ہیں،
رپورٹ میں کہا گيا تھا کہ نشانہ بنائے گئے مال بردار جہاز کا عملہ فرار ہوگیا۔
امریکی حکام نے یہ اعتراف ایسے وقت میں کیا ہے جب منگل کی شب یمنی فوج کے ترجمان یحی السریع نے کہا تھا کہ غزہ میں جاری نسل کشی رکوانے اور اپنے ملک کے خلاف امریکی اور برطانوی حملوں کے جواب میں دو امریکی تباہ کن بحری جہازوں کو نشانہ بنایا گيا ہے۔