رپورٹ کے مطابق اس ایجنسی نے منگل کے روز ایک بیان جاری کرکے کہا ہے: اس کے کارکنوں نے بتایا ہے کہ اسرائيلی فوجیوں کی حراست کے دوران ان کے ساتھ بے حد برا سلوک کیا گيا اور جنسی زیادتی سمیت بہت وحشیانہ رویہ اپنایا گيا۔
یو این آر ڈبلیو اے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس کے کچھ کارکنوں نے بتایا ہے کہ انہيں ٹارچر کیا گيا اور الاقصی طوفان کے بارے میں زبردستی اعتراف کرایا گيا۔
بیان میں کہا گيا ہے کہ اسرائیل نے یہ اعتراف اس لئے کرائے ہيں تاکہ اسے یو این آر ڈبلیو اے کے خلاف پروپگنڈے کے لئے استعمال کیا جائے اور اس ایجنسی کو تحلیل کرنے کی کوشش کی جائے۔ اس کی وجہ سے غزہ میں ہمارے کارکنوں کی جان خطرے میں پڑ جائے گی اور اس علاقے میں ہماری سرگرمیوں کا انجام بے حد خطرناک ہو سکتا ہے۔
یو این آر ڈبلیو اے نے کہا ہےکہ اسرائيل سے اس سلسلے میں تحریری شکایت بھی کی گئي لیکن اس نے اس سلسلے میں کوئي جواب نہيں دیا۔