اس دورے میں دونوں ممالک کے باہمی تعلقات، علاقائی اور عالمی اداروں اور یونینوں کے ذیل میں تعاون اور مسلم ممالک کے ساتھ گفتگو پر غور کیا جائے گا۔
صدر سید ابراہیم رئیسی کا دورہ، الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون کی باضابطہ دعوت پر انجام پا رہا ہے۔ صدر رئیسی اس موقع پر ایک اعلی سطحی اقتصادی اور سیاسی وفد کی قیادت کریں گے۔
یہ دورہ مسلم اور یکجہت ممالک کے ساتھ تعلقات میں فروغ اور باہمی تعاون میں اضافے پر مبنی صدر رئیسی کی پالیسی کے تحت انجام پا رہا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ صدر مملکت اپنے دورے کے پہلے دن گیس برآمد کرنے والے ممالک کے سربراہی اجلاس جی ای سی ایف میں شرکت اور تقریر کریں گے۔ ان اجلاس کے موقع پر اس تنظیم کے دیگر ارکان کے سربراہوں سے بھی ان کی ملاقات اور مذاکرات طے ہے۔
اتوار کے روز، الجزائر کے صدر عبدالمجید تبون صدر سید ابراہیم رئیسی کا باضابطہ استقبال کریں گے۔ دونوں سربراہان مملکت کی ملاقات اور گفتگو انجام پائے گی اور ایران اور الجزائر کے اعلی سطحی وفود متعدد سمجھوتوں پر دستخط بھی کریں گے۔
قابل ذکر ہے کہ الجزائر ڈیموکریٹک ری پبلک افریقہ کے شمالی حصے میں اور بحیرہ روم کے ساحل پر واقع ہے۔ اس ملک کی وسعت 23 لاکھ 81 ہزار مربع کلومیٹر پر مشتمل ہے اور اس کی آبادی 4 کروڑ سے زیادہ قرار دی جاتی ہے۔ رقبے کے لحاظ سے یہ ملک سب سے بڑا عرب زبان ملک ہے جس کا شمار گيس پیدا کرنے والے اہم ممالک میں کیا جاتا ہے۔