ارنا کی رپورٹ کے مطابق، کیوبا کے وزیر خارجہ برونو روڈریگز نے ورچوئل نیٹ ورک X پرایک پیغام میں غزہ میں صیہونی جارحیت سے پیدا ہونے والی صحت کی سنگین صورتحال کی مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت غزہ میں کینسر کے 10 ہزار مریض اور 11 ہزار زخمی ایسے ہیں جنہیں دوسرے ممالک میں طبی خدمات کی ضرورت ہے جبکہ 7 لاکھ افراد کی صحت آلودگی اور بنیادی سہولیات کی کمی کی وجہ سے شدید متاثر ہے۔
کیوبا کے صدر Miguel Diaz-Canel نے امریکہ کی طرف سے غزہ کے بارے میں سلامتی کونسل کی قرارداد کو بار بار ویٹو کرنے پر واشنگٹن کو فلسطینی عوام کی نسل کشی میں صیہونی حکومت کا ساتھی اور شراکت دار قرار دیا تھا ۔
عالمی ادارہ صحت، اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) اور ورلڈ فوڈ پروگرام نے ایک مشترکہ پریس ریلیز میں غزہ میں 20 ہفتوں سے زائد جنگ کے بعد خوراک اور پینے کے پانی کی کمی کے نتیجے میں بیماریاں پھیلنے سے خبردار کیا ہے۔
اقوام متحدہ کی نیوز ویب سائٹ کے مطابق غزہ میں 36 میں سے صرف 12 ہسپتال کام کر رہے ہیں اور 7 اکتوبر 2023 سے اب تک غزہ میں طبی مراکز پر 370 سے زائد حملے کیے جا چکے ہیں۔