خبر رساں ایجنسی روئٹرز نے صہیونی حکومت کے شعبہ شماریات کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ 2023 کی آخری سہ ماہی میں غزہ جنگ کے نتیجے میں اسرائیل کی معیشت میں گراوٹ کا ابتدائی تخمینہ ٪19.4 ہے۔
اس سے پہلے بھی صیہونی میڈیا نے معیشت پر جنگ کے منفی اثرات کی خبر دی تھی۔
صیہونی وزارت خزانہ کے مطابق غزہ جنگ کے اخراجات 250 ملین ڈالر روزانہ تک پہنچ گئے ہیں۔
اس سلسلے میں صیہونی مرکزی بینک کے سربراہ امیر یارون نے جنگی جنون میں مبتلا نتن یاہو کے نام ایک پیغام میں غزہ جنگ کی وجہ سے پیدا ہونے والے اقتصادی بحران کی پیچیدگی کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس جنگ سے اسرائیل کو توقع سے زیادہ نقصان پہنچے گا اور بجٹ پر دباؤ پڑے گا۔